اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)صوبہ کیوبیک کےپریمئیر فرانسوا لیگلٹ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ محصولات کے خلاف اہم اعلانات کیے ہیں۔
ٹرمپ نے کینیڈا کی اشیا پر 25 فیصد اور توانائی کی برآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے کینیڈا اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ جواب میں، لیگو نے کہا کہ کیوبیک کمپنیاں جو ان ٹیرف سے متاثر ہو سکتی ہیں اب حکومت سے $50 ملین تک قرض لے سکتی ہیں۔ یہ قرضے 7 سال کی مدت کے ساتھ دیئے جائیں گے اور کمپنیوں کو ادائیگی شروع کرنے کے لیے 24 ماہ تک کی رعایتی مدت ملے گی۔
لیگو نے کہا کہ ریاستی حکومت ایک فنڈ شروع کرے گی جو متاثرہ کاروباروں کی مدد کرے گی۔ انہوں نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ فنڈنگ کے لیے درخواست دینے کے لیے صوبے کی سرمایہ کاری ایجنسی انویسٹ کیوبیک سے رابطہ کریں۔ وزیر اعظم فرانسوا نے کہا، "یہ ایک بلا جواز حملہ ہے، جس سے ہماری معیشت کو نقصان پہنچے گا، لیکن اس سے امریکیوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔ ہمیں پرسکون رہنے کی ضرورت ہے، لیکن ہم یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔”
پریمیئرنے خبردار کیا کہ اگر یہ 25 فیصد ٹیرف جاری رہا تو کیوبیک میں 160,000 ملازمتیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ کئی بڑے شہر سب سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ لیگو نے کہا کہ صوبے کے پاس وسائل ہیں، جیسے Hydro-Québec، جو اس بحران کو سنبھالنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ "اگرچہ یہ شروع میں مشکل ہو گا، مجھے لگتا ہے کہ ایک یا دو سال میں ہماری معیشت مضبوط ہو جائے گی اور امریکہ پر انحصار کم ہو جائے گا۔” ہماری نئی معیشت مضبوط ہو گی۔
اس سے قبل کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اوٹاوا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ کو "ڈونلڈ” کہہ کر مخاطب کیا اور محصولات کو "احمقانہ فیصلہ” قرار دیا۔ انہوں نے کینیڈینوں کو خبردار کیا کہ وہ آنے والے مشکل وقت کے لیے تیار رہیں۔
کیوبیک نے بھی اپنے ردعمل کے اقدامات کو سخت کیا۔ صوبائی حکومت نے SAQ اسٹورز سے امریکن الکوحل کو ہٹانے کا اعلان کیا، جو صوبائی شراب کی اجارہ داری کے تحت چلائے جاتے ہیں۔ لیگو کیوبیکرز پر زور دیتا ہے کہ "اب مقامی مصنوعات خریدیں۔” مزید برآں، صوبائی حکومت نے سرکاری معاہدوں کے لیے بولی دینے والی امریکی کمپنیوں پر 25 فیصد تک جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا، بشرطیکہ وہ پہلے ہی کیوبیک میں قائم نہ ہوں۔
اگرچہ ٹرمپ نے زیادہ تر اشیا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے، لیکن کیوبیک کی ایلومینیم کی صنعت صرف 10 فیصد ٹیرف کے تابع ہوگی، جو توانائی اور اہم معدنیات پر لاگو ہوتا ہے۔ تاہم، ایلومینیم پروڈیوسر ایلوبار نے بیکنکور میں اپنی فیکٹری میں آپریشن معطل کرنے کا اعلان کیا۔ کیوبیک ریاستہائے متحدہ کو ایلومینیم کا سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے، جو ریاستہائے متحدہ میں استعمال ہونے والے ایلومینیم کا 60 فیصد اور کینیڈا میں تیار ہونے والے ایلومینیم کا 90 فیصد فراہم کرتا ہے