اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز ) اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں دو دن میں دوسری بار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تاہم مذاکرات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا جا سکا۔
اسرائیلی وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان دوسری ملاقات بھی عشائیہ پر ہوئی۔وائٹ ہاؤس یا اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے 90 منٹ کی میٹنگ کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور اجلاس کے اختتام پر اسرائیلی وزیراعظم میڈیا سے بات کیے بغیر وائٹ ہاؤس سے چلے گئے۔ملاقات سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ غزہ پر اسرائیلی وزیراعظم سے بات چیت کریں گے اور اس معاملے کو حل کیا جانا چاہیے۔. انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس نے 4 میں سے 3 مسائل حل کر لیے ہیں۔بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی پر کوئی واضح پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔حکام نے غزہ سے انخلاء کی صورت میں مختلف علاقوں میں اسرائیلی فوج کی موجودگی سے متعلق امور پر بات چیت جاری رکھی تاہم فلسطینیوں کو امداد فراہم کرنے کا طریقہ طے کیا گیا ہے۔ٹرمپ-نیتن یاہو اجلاس کے اختتام پر اعلان کیا گیا کہ امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے مشیر سٹیو وٹکوف نے دوحہ کا دورہ ملتوی کر دیا ہے جہاں حماس اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا ایک نیا دور شروع ہونا تھا۔وٹکوف نے امید ظاہر کی تھی کہ اس ہفتے کے آخر تک ساٹھ روزہ جنگ بندی پر اتفاق ہو جائے گا۔اسرائیلی وزیر اعظم کے وائٹ ہاؤس پہنچنے سے پہلے قطری وفد یہاں پہنچا اور وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام سے کئی گھنٹے تک بات چیت کی۔