اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) چین نے بھارت کی کمپنیوں کو ٹیکنالوجی منتقل کرنے پابندی عائد کر دی ہے ۔
کچھ عرصہ سے امریکی حکمت عملی یہ رہی ہے کہ چین کو ہندوستان سے بدل کر صنعتی اور تجارتی مرکز بنایا جائے۔. امریکی کمپنیوں کو چین سے ہندوستان منتقل کرنا بھی اس پالیسی کا ایک حصہ ہے۔لیکن اب، واقعات کے ایک ڈرامائی موڑ میں، اس نے دو بڑے پڑوسیوں کے درمیان ٹیکنالوجی کی ایک بڑی جنگ کو جنم دیا ہے۔. پہلے مرحلے میں، چین نے ہندوستان کو کم نایاب زمینی دھاتیں بھیجنا شروع کر دی ہیں، جو چپس، کمپیوٹر، موبائل فون، سولر پینلز، ونڈ ٹربائنز اور دیگر اشیاء بنانے میں استعمال ہوتی ہیں جو جدید دنیا میں ترقی کی بنیاد ہیں۔
دنیا کی 70 فیصد دھاتیں چین میں پیدا ہوتی ہیں۔ ان دھاتوں کی کمی موبائل فون اور دیگر الیکٹرانکس بنانے والی ہندوستانی فیکٹریوں میں بحران کا باعث بن رہی ہے۔ دوم، چین نے تمام چینی سائنسدانوں اور ٹیکنالوجی ماہرین کو تائیوان کی کمپنی Foxconn کی بھارت میں فیکٹریوں سے واپس بلا لیا ہے۔
اس کے علاوہ بھارتی کمپنیوں پر چینی ٹیکنالوجی کی منتقلی پر پابندی عائد کر دی گئی۔ یہ فیکٹریاں امریکی کمپنی ایپل کے لیے آئی فون تیار کرتی ہیں۔ مودی حکومت ہندوستان کو جدید ٹیکنالوجی کا مرکز بنانا چاہتی تھی لیکن چین کے انقلابی اقدامات نے اس کے تمام خوابوں کو چکنا چور کردیا۔