اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے معطل 26 اپوزیشن ارکان کے ساتھ ہونے ملاقات میں ایوان کے قوانین اور پروسیجر رولز کی پاسداری پر زور دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ احتجاج کا حق ہر رکن کو حاصل ہے، مگر وہ نشست پر قابض ہو کر شور مچانے یا دھمکی آمیز انداز اپنانے کے قابل نہیں ہوگا۔
سپیکر احمد خان نے کہا کہ کسی کو یہ اجازت نہیں کہ وہ شور کی حد ایسی بڑھا دے کہ واک کی آواز بھی نہ سنائی دے۔
کوئی ارکان سپیکر کی نشست تک پہنچ کر دھمکائیں یا بلاجواز جتھہ بنائیں ۔
اگر سینئر ممبران فوراً نہ بیچ میں آتے، تو معاملات شاید جسمانی تصادم تک جا پہنچتے
انہوں نے ممبران، خاص طور پر خواتین ممبران، کا احترام لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان کے تقدس اور میرٹ کی پاسداری ہے
انہوں نے کہا "ایسا بےادبی کا تاثر دینے والا رویہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ آپ سب کو اپنی سیاسی پوزیشن رکھنے کا حق ہے اور میں سب کا احترام کرتا ہوں” ۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج ان کا آئینی حق ہے، اور اس میں ایوان کے پروسیجر رولز اور سپیکر کے عہدے کا احترام اولین ترجیح ہے
ان کا موقف تھا "ہم چاہتے ہیں کہ ایوان قواعد کے مطابق چلے اور ہم اس پر مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں”، اور جمہوری طریقے اپنانے کے حق کا اعادہ کیا گیا
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ معاملات کو "یہیں پر ختم کرکے آگے بڑھنا چاہیے”
″میں بھی چاہتا ہوں کہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل ہو جائے اور معاملہ آگے نہ بڑھے۔″
سپیکر نے معاملے کے حتمی حل کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے کی پیشکش کی، تاکہ تمام پارٹیز بیٹھ کر معاملات کو "ایک صفحہ” پر لائیں ۔
کمیٹی کے ذریعے ہر طرف سے معذرت کی صورت میں قبولیت کی گنجائش فراہم کی جائے گی ۔