اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کی سابق وزیر خارجہ اور موجودہ وزیر صنعت میلانیا جولی نے حالیہ دنوں ایک اہم بیان میں کہا ہے کہ یورپی یونین (EU) کی جانب سے دفاعی صنعت میں اہم معدنیات کی بڑھتی ہوئی مانگ، کینیڈا کے معدنیاتی شعبے کے لیے ایک نیا موقع فراہم کر سکتی ہے، جو کہ اس وقت عالمی منڈی میں نسبتاً سست روی کا شکار ہے۔
یورپ اس وقت روس اور چین جیسے ممالک پر اپنی دفاعی اور صنعتی پیداوار میں انحصار کم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ خاص طور پر روس یوکرین جنگ کے بعد یورپی ممالک اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے نِکل، لیتھیم، کوبالٹ، گریفائٹ اور دیگر اہم معدنیات کی مانگ میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
میلانیا جولی کا کہنا تھا کہ کینیڈا ان معدنیات کے بڑے ذخائر کا حامل ملک ہے اور عالمی سطح پر ایک قابلِ اعتماد، جمہوری اور ماحولیاتی اصولوں کے مطابق کام کرنے والا شراکت دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یورپی یونین کو ان اہم معدنیات کی ضرورت ہے اور کینیڈا کے پاس ان کی فراہمی کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔ ہمیں اپنی سپلائی چین کو مضبوط بنانا ہو گا تاکہ ہم اتحادی ممالک کی ضروریات کو پورا کر سکیں اور اپنی معیشت کو بھی تقویت دے سکیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کینیڈا نے بروقت اقدامات نہ کیے تو یہ موقع چین، آسٹریلیا یا دیگر ممالک لے سکتے ہیں، جو اس وقت مارکیٹ میں فعال ہیں۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور کینیڈا کے درمیان اس حوالے سے بات چیت جاری ہے، اور آئندہ مہینوں میں باقاعدہ معاہدے یا تعاون کے منصوبے سامنے آ سکتے ہیں۔
کینیڈین حکومت پہلے ہی اہم معدنیات کے حوالے سے ایک نیشنل اسٹریٹجی پر کام کر رہی ہے جس کا مقصد نہ صرف نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے بلکہ مقامی کان کنی کی صنعت کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا بھی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کینیڈا نے یورپ کی ضروریات کو صحیح وقت پر پورا کیا تو نہ صرف معیشت کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ اقدام عالمی سطح پر کینیڈا کی پوزیشن کو بھی مضبوط کر دے گا۔ خاص طور پر موجودہ دور میں جب دنیا صاف توانائی، بیٹری ٹیکنالوجی اور دفاعی آلات میں خود انحصاری کی جانب بڑھ رہی ہے، تو یہ معدنیات مستقبل کی ترقی کا اہم ستون ثابت ہو سکتی ہیں۔