اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)پاکستان تحریکِ انصاف کی سیاسی کمیٹی نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ کے تمام نشستوں کے لیے بلا مقابلہ انتخابات کروانے کا فیصلہ منظور کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ آج کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ۔
پارٹی کے مرکزی اعلامیے کے مطابق، کے پی سے بلا مقابلہ منتخب ہونے والے امیدوار یہ ہیں:جنرل سیٹس: مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا خان آفریدی، پیر نورالحق قادریخواتین کی مخصوص نشست: روبینہ نازٹیکنوکریٹ نشست: اعظم سواتیسابق سینیٹر ثانیہ نشتر کی نشست: مشعال یوسفزئی ،ان تمام نامزد امیدواروں کو پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی نے بھی باضابطہ توثیق کر دی ۔
سیاسی کمیٹی نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ خرید و فروخت جیسے منفی عمل کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا ہے ناراض امیدواروں نے ابتداء میں اعلان کیا تھا کہ وہ از خود نامزدگی واپس نہیں لیں گے، مگر بعد ازاں انہوں نے پارٹی کی ہدایت پر کاغذات واپس کرنے پر اتفاق کیا ۔
سینیٹ کے 11 نشستوں میں سے پی ٹی آئی کو 6 اور اپوزیشن کو 5 نشستیں ملیں گی، جس میں پیپلزپارٹی، جی یو آئی ف اور مسلم لیگ (ن) شامل ہیں ۔
کچھ امیدوار جیسے عرفان سلیم، خرم ذیشان، عائشہ بانو وغیرہ نے کاغذات دستبردار کرنے سے انکار کر رکھا ہے اور وہ سی ایم ہاؤس کے سامنے احتجاج کا دباؤ بھی دے رہے ہیں ۔
ناراض امیدواروں اور قیادت کے درمیان مذاکرات کے دو راؤنڈ ہو چکے ہیں، مگر تصفیہ نہ ہو سکا، اس پر تحریری یقین دہانی کا مسئلہ زیر بحث ہے ۔
سینیٹ انتخابات 21 جولائی کو ہونے ہیں اور چونکہ تمام نشستیں بلا مقابلہ آسکتی ہیں، امکان ہے کہ یہ کارروائی بلا کسی تنازع ختم ہو جائے ۔
پارٹی نے ناراض امیدواروں کے معاملات سنبھالنے کے لیے بھی ایک کمیٹی تشکیل دے رکھی ہے تاکہ اندرونی اختلافات کو منظم طور پر حل کیا جا سکے ۔
پی ٹی آئی کے پی سیاسی کمیٹی نے سینیٹ انتخابات بلا مقابلہ کرانے کا حتمی فیصلہ کیا۔امیدواروں کے نام طے پا گئے، ناراضی کے باوجود کاغذات واپسی کی کارروائی مکمل ہو رہی ہے۔ناراض امیدواروں کی طرف سے احتجاج کی دھمکیاں موجود ہیں مگر پارٹی قیادت کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔