اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے صوبے البرٹا میں خسرہ کے مزید 31 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیںجس کے بعد صوبے بھر میں مجموعی تعداد 1,400 سے تجاوز کر گئی ہے۔صوبائی محکمہ صحت کے مطابق حالیہ ہفتوں میں خسرہ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور حکام اس وبا پر قابو پانے کے لیے ویکسی نیشن مہم تیز کر رہے ہیں۔
محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے زیادہ تر نئے کیسز اُن علاقوں سے رپورٹ ہوئے ہیں جہاں ویکسینیشن کی شرح کم ہے۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ فوری طور پر خسرہ کی ویکسین لگوائیں۔
ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ اگر احتیاط نہ کی گئی تو خسرہ کی یہ وبا مزید علاقوں تک پھیل سکتی ہے، خاص طور پر اسکول کھلنے کے موسم میں۔البرٹا حکومت نے اسپتالوں اور ہیلتھ یونٹس میں نگرانی بڑھا دی ہے اور ایسے خاندانوں کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کیا جا رہا ہے جن کے بچوں کو ابھی تک ویکسین نہیں لگی۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ خسرہ ایک نہایت متعدی وائرس ہے جو تیز بخار، کھانسی، ناک بہنے، آنکھوں کی سوجن اور جسم پر سرخ دانوں کی شکل میں ظاہر ہوتا ہے۔ ویکسین نہ لگوانے والے افراد اس بیماری کا سب سے بڑا ہدف ہیں۔البرٹا میں کئی ایسے کمیونٹی کلینک قائم کیے جا رہے ہیں جہاں بغیر کسی وقت کے تقرر کے ویکسینیشن کروائی جا سکتی ہے۔ خاص طور پر چھوٹے بچوں، حاملہ خواتین اور ضعیف افراد کو فوری طور پر ویکسینیشن کروانے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ لہر ممکنہ طور پر بیرون ملک سے واپس آنے والے کچھ افراد کے ذریعے شروع ہوئی، اور چونکہ کئی علاقوں میں حفاظتی ٹیکوں کی شرح کم ہے، اس لیے وائرس تیزی سے پھیلتا گیا۔
عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر انہیں خسرہ کی علامات محسوس ہوں تو فوری طور پر قریبی اسپتال یا کلینک سے رجوع کریں، اور دیگر افراد سے فاصلہ رکھیں تاکہ وائرس مزید نہ پھیلے۔
حکام نے والدین پر زور دیا ہے کہ اسکولوں کے کھلنے سے پہلے اپنے بچوں کے حفاظتی ٹیکے مکمل کروالیں، تاکہ آئندہ وبائی پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔