چکن گونیا وائرس کیا ہے ؟ کیا یہ جان لیوا ہے ؟ اس کا علاج اور ویکسین

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ چکن گونیا وائرس کی ایک نئی اور ممکنہ طور پر عالمی وبا دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے

جس کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں 5.6 بلین افراد اس وائرس کے خطرے سے دوچار ہیں جیسا کہ 119 ممالک میں رپورٹ کیا گیا ہے۔ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روزاس الواریز نے کہا، "چکن پاکس کو عام طور پر ایک معروف وائرس نہیں سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ بیماری بخار اور جوڑوں میں شدید درد کا باعث بنتی ہے جس کی وجہ سے اکثر مریض معذور ہو جاتا ہے، اور بعض صورتوں میں یہ جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔”انہوں نے یاد دلایا کہ 2004-2005 میں بحر ہند کے جزیروں میں چکن گونیا کی ایک بڑی وبا شروع ہوئی اور بعد میں پوری دنیا میں پھیل گئی جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے۔انہوں نے مزید کہا کہ 2025 کے آغاز سے، ری یونین، میوٹے اور ماریشس میں چکن گونیا کے بڑے پیمانے پر کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے پچھلے پھیلنے سے ملتے جلتے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کی ٹیم فی الحال موثر حکمت عملی تیار کرنے اور دنیا کو ایک اور ممکنہ طور پر مہلک وبائی مرض سے بچانے کے لیے صورتحال کا تجزیہ کر رہی ہے۔

چکن گونیا وائرس کیا ہے؟
چکن گونیا ایک وائرس زدہ بیماری ہے جو مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری انسان کو تیز بخار، شدید جوڑوں کے درد، پٹھوں میں کھچاؤ، جلد پر دانے، اور تھکن کا شکار بنا سکتی ہے۔چکن گونیا وائرس ایک RNA وائرس ہے جو "الفا وائرس” خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کا بنیادی ذریعہ ایڈیز ایجپٹائی اور ایڈیز البوپکٹس نامی مچھر ہیں — یہی مچھر ڈینگی اور زیکا وائرس بھی پھیلاتے ہیں۔
پھیلاؤ کیسے ہوتا ہے؟
1. مچھر کسی متاثرہ شخص کو کاٹتا ہے
2. پھر وہی مچھر صحت مند انسان کو کاٹتا ہے
3. وائرس خون میں داخل ہو کر جسم میں پھیل جاتا ہے
یہ مچھر عموماً دن کے وقت (صبح و شام) زیادہ متحرک ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

چین میں کورونا کے بعد ایک اور خطر ناک وائرس ، ہسپتال مریضوں سے بھر گئے

علامات چکن گونیا کی علامات عام طور پر 3 سے 7 دن میں ظاہر ہوتی ہیںان علامات میں
بخار ،جوڑوں کا در خاص طور پر ہاتھ، گھٹنے، پاؤں اور کہنیوں میں ،پٹھوں میں درد | تھکن اور چلنے پھرنے میں دقت ، سردرد | کبھی کبھار شدید |
جلد پر دانے | زیادہ تر سینے، چہرے یا بازوؤں پر ، تھکن بیماری کے بعد بھی ہفتوں تک تھکن باقی رہ سکتی ہے
دورانیہ اور شدت
بخار عموماً ایک ہفتے میں ختم ہو جاتا ہے* لیکن جوڑوں کا درد کئی ہفتوں یا مہینوں تک برقرار رہ سکتا ہے اکثر مریض مکمل صحتیابی حاصل کر لیتے ہیں، مگر کچھ کیسز میں لمبی مدت کی پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں
کیا یہ بیماری جان لیوا ہے؟

مزید پڑھیں

دنیا کا سب سے خطرناک وائرس تیار، عالمی برادری کا اظہار تشویش

اکثر صورتوں میں یہ جان لیوا بیماری نہیں لیکن ، بزرگ افراد،حاملہ خواتین، پہلے سے بیمار مریضوںکے لیے یہ بیماری خطرناک یا مہلک بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
علاج اور ویکسین
چکن گونیا کا فی الحال کوئی مخصوص علاج یا ویکسین دستیاب نہیں ہے، علاج صرف علامات کے مطابق ہوتا ہے ، درد کم کرنے والی ادویات، بخار کے لیے پیراسیٹامول، آرام اور پانی کا زیادہ استعمال ،سپرین یا آئیبوپروفین سے پرہیز کریں جب تک ڈینگی خارج نہ ہو جائے۔
بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
مچھروں سے بچاؤ ہی واحد مؤثر طریقہ ہے، جسم کو ڈھانپنے والے کپڑے پہنیں، مچھر مار دوا (repellents) کا استعمال کریں ،پانی جمع نہ ہونے دیں (مثلاً گملے، ٹائر، ٹینک وغیرہ)، جالی دار دروازے اور مچھر دانیاں استعمال کریں

:

 

 

|

 

 

 

 

 

 

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔