اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی شہیدور 450 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری، خواتین اور بچے ہیں۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ان ہلاکتوں میں 9 فلسطینی بھی شامل ہیں جو انسانی امداد کے منتظر تھے۔اس کے ساتھ ہی غزہ میں غذائی قلت اور پینے کے صاف پانی کی شدید کمی کے باعث مزید 9 ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں، جس سے بھوک اور پیاس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 122 ہو گئی ہے۔اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس صورتحال کو "انسانی المیہ” قرار دیتے ہوئے فوری امدادی کارروائیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی حکمرانی کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکا کے ساتھ نئے اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے فوجی دباؤ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کے باعث امدادی سامان لے جانے والے ٹرک کئی ماہ سے علاقے میں داخل نہیں ہو سکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی خوراک، پانی، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا شکار ہے۔ بین الاقوامی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر امدادی راستے نہ کھولے گئے تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔