اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)برٹش کولمبیا کینیڈا کی ایک عدالت نے 45 سالہ جیسن ڈرکس کو ’خطرناک مجرم‘قرار دیتے ہوئے غیر معینہ مدت کی سزا سنائی ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کی رہائی کی کوئی مخصوص تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے سنایا گیا جس میں عدالت نے کہا کہ جیسن ڈرکس عوام، خاص طور پر خواتین، کے لیے مسلسل اور شدید خطرہ ہے، اور صرف غیر معینہ قید ہی اس خطرے کو کم کر سکتی ہے۔جیسن ڈرکس 2020 سے جیل میں قید ہے، جب اس نے پیرول پر رہائی کے دوران ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
اس سے قبل وہ پہلے ہی جنسی زیادتی کے ایک مقدمے میں سزا کاٹ چکا تھا۔ڈرکس کا مجرمانہ ریکارڈ 2001 میں شروع ہوا، جب اس نے کریسٹن کے قریب ایک نوعمر لڑکی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد سے وہ کئی بار جنسی زیادتی، پرتشدد جرائم، اور پروبیشن کی خلاف ورزیوں میں سزا یافتہ رہا ہے۔
برٹش کولمبیا کی صوبائی حکومت کے مطابق جب کسی مجرم کو ’خطرناک مجرم‘ قرار دیا جاتا ہے، تو یہ حیثیت تاحیات برقرار رہتی ہے۔
اس کا مطلب ہے کہ اگر وہ آئندہ کسی جرم میں ملوث ہوتا ہے، تو عدالت اس پر دوبارہ غیر معینہ مدت کی سزا عائد کرنے کی پابند ہوتی ہے، جب تک کہ یہ نہ ثابت ہو جائے کہ کوئی ہلکی سزا عوامی تحفظ کو یقینی بنا سکتی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا:”مسٹر ڈرکس کے جنسی اور جسمانی تشدد نے متاثرین کو جسمانی اور نفسیاتی طور پر نقصان پہنچایا ہے۔ یہ انکار ممکن نہیں کہ اگر وہ دوبارہ جرم کرے، تو اس کے نتائج شدید جسمانی اور نفسیاتی اذیت، زخم، درد یا دیگر مصیبت کی صورت میں سامنے آئیں گے۔”عدالت میں ڈرکس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اسے ’لانگ ٹرم آفینڈر‘ (Long-Term Offender) قرار دیا جائے اور اسے سات سال قید اور دس سالہ نگرانی کی سزا دی جائے۔
تاہم جج نے اس سے اتفاق نہ کرتے ہوئے کہا:”احترام کے ساتھ، میں اس سے متفق نہیں ہوں۔”عدالت نے جیسن ڈرکس کو تاحیات جنسی مجرم کے طور پر رجسٹرڈ کرنے کا حکم بھی دیا ہے، ساتھ ہی اس پر عمر بھر کے لیے اسلحہ رکھنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
اگرچہ غیر معینہ مدت کی سزا کا مطلب یہ نہیں کہ وہ تمام عمر جیل میں ہی رہے گا، لیکن اسے سالانہ بنیاد پر اپنے قید کے جائزے کا حق حاصل ہو گا۔یہ فیصلہ نہ صرف متاثرین کے لیے انصاف کی ایک جھلک ہے، بلکہ معاشرے کو ممکنہ خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے ایک اہم اقدام بھی ہے۔