اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ باجوڑ کے افسوسناک واقعے میں بے گناہ اور معصوم شہری شہید ہوئے، اور یہ صوبہ ہمارا ہے، لہٰذا ہم پر کوئی بھی فیصلہ مشاورت کے بغیر مسلط نہ کیا جائے۔
یہ بات انہوں نے امن و امان کی مجموعی صورت حال پر منعقدہ ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔
اجلاس میں باجوڑ واقعے کے پس منظر میں صوبے کی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد ویڈیو بیان میں وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ حالیہ آل پارٹیز کانفرنس میں جو فیصلے کیے گئے، ان پر ان کی حکومت قائم ہے، اور سرکاری سطح پر ان پر عملدرآمد کی تیاری جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ باجوڑ کے سانحے میں نہتے شہریوں کی شہادت دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ پر منفی اثر ڈالتی ہے، اور ایسے واقعات عوام اور اداروں کے درمیان اعتماد کو متاثر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ صرف شہید ہونے والے شہریوں کا دکھ ہے، بلکہ سیکیورٹی فورسز کے شہداء بھی ہمارے لیے اتنے ہی اہم ہیں، لیکن موجودہ پالیسیوں کے باعث ان کی قربانیوں کو وہ قدر نہیں دی جا رہی جس کی وہ مستحق ہیں، لہٰذا ان پالیسیوں پر نظرثانی ناگزیر ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں امن قائم کرنے کے لیے مشاورتی جرگوں کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے، جس میں مقامی مشران، نمائندگان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی رائے لی جائے گی۔ ان مشاورتوں کے بعد ایک بڑا جرگہ منعقد ہوگا جس کی سفارشات سیکیورٹی اداروں کو پیش کی جائیں گی تاکہ پالیسی میں ممکنہ تبدیلی کی راہ ہموار ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے خلاف مکمل طور پر تیار ہیں، مگر عوام کی حمایت اور اعتماد کے ساتھ۔ ایکشن ان ایڈ آف سول پاور پر بھی ہمیں سنجیدہ تحفظات ہیں، اور یکم اگست کو بلائے گئے اسمبلی اجلاس میں اس پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہم اپنی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے مفادات کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی قسم کا کرفیو یا دفعہ 144 محکمہ داخلہ کی اجازت کے بغیر نافذ نہیں کی جائے گی۔اس سے قبل اجلاس میں باجوڑ واقعے میں شہید ہونے والے شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے شہداء کے خاندانوں کے لیے ایک، ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کے لیے 25، 25 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا۔