اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)گریٹر وینکوور میں بے گھری کی صورتحال میں حالیہ برسوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو نہ صرف مقامی باشندوں کے لیے بلکہ پورے کینیڈا کے لیے ایک سنگین چیلنج بن چکا ہے۔
2025 کے پوائنٹ-ان-ٹائم ہوم لیس کاؤنٹ کے ابتدائی نتائج کے مطابق، مارچ 2025 میں 5,232 افراد بے گھر تھے، جو 2023 کے 4,821 سے 9 فیصد زیادہ ہیں۔ یہ اضافہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ پناہ گاہوں کی کمیابی ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، کیونکہ خطے کی آبادی میں اضافے کی شرح 44 فیصد ہے، جبکہ بے گھری میں 141 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سب سے زیادہ تشویش کی بات یہ ہے کہ 1,893 افراد بے گھر ہونے کے باوجود کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں، جو 2023 کے مقابلے میں 30 فیصد اضافہ ہے۔ ڈیلٹا میں بے گھر افراد کی تعداد میں 115 فیصد اضافہ ہوا ہے، جب کہ نارتھ شور، رِج میڈوز اور وائٹ راک میں 60 فیصد سے زائد اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ یہ اعدادوشمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بے گھری کی صورتحال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور پناہ گاہوں کی کمیابی ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مقامی (انڈیجنس) کمیونٹی کے افراد بے گھری کی شکار ہیں، جن میں سے 54 فیصد کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں، جب کہ غیر مقامی افراد میں یہ شرح 42 فیصد ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقامی کمیونٹی بے گھری کے مسئلے سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بے گھری کی روک تھام کے لیے حکومتوں کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ان اقدامات میں پناہ گاہوں کی تعداد میں اضافہ، مقامی کمیونٹی کے افراد کے لیے خصوصی پروگرامز، اور بے گھری کی وجوہات کا تجزیہ شامل ہیں۔ اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو یہ مسئلہ مزید سنگین ہو سکتا ہے، جو پورے خطے کی سماجی و اقتصادی صورتحال پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔