اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت گزشتہ روز پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق، اجلاس میں وزیراعلیٰ نے تمام ارکان سے حلف لیا کہ وہ سینیٹ انتخابات میں صرف پی ٹی آئی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر کسی رکن نے پارٹی کے امیدوار کے بجائے کسی اور کو ووٹ دیا تو اس سے منفی تاثر جائے گا۔
اس کے علاوہ، وزیراعلیٰ نے اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ سے ملاقات کی جس میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے ڈاکٹر عباد اللہ سے درخواست کی کہ وہ سینیٹ انتخابات کے لیے اپنا امیدوار بٹھائیں، تاہم ڈاکٹر عباد اللہ نے اس سے معذرت کر لی۔
یہ اجلاس پی ٹی آئی کی اندرونی سیاست اور سینیٹ انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے پارٹی کے اندر اتحاد کو فروغ دینے اور سینیٹ انتخابات میں کامیابی کے لیے یہ اقدامات کیے ہیں۔
اس اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے بعض ارکان نے پارٹی قیادت پر تنقید بھی کی، جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ پارٹی کے مفاد میں ہر کسی سے نمٹ سکتے ہیں، لیکن پارٹی کے لیے چپ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ہماری پہلی ترجیح بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے، اور ہم پرامن احتجاج کرینگے
اس اجلاس کی اندرونی کہانی سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی سینیٹ انتخابات میں کامیابی کے لیے مکمل طور پر متحد ہے اور پارٹی کے مفاد کو مقدم رکھ رہی ہے۔