13
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بااثر مشیر اور وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف اسٹیفن ملر نے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ وہ روس سے تیل خرید کر یوکرین کے خلاف جاری جنگ کی مالی معاونت کر رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹیفن ملر نے اتوار کو فاکس نیوز کے پروگرام ’سنڈے مارننگ فیوچرز‘ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ بھارت روسی تیل خرید کر اس جنگ کو جاری رکھنے میں مدد کر رہا ہے‘۔انہوں نے مزید کہا کہ "لوگوں کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ہندوستان روسی تیل کی خریداری میں عملی طور پر چین کے برابر ہے، جو کہ ایک حیران کن حقیقت ہے۔”
ماہرین کے مطابق اسٹیفن ملر کی تنقید کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھارت جیسے اہم اتحادی کے خلاف اب تک کی سب سے سخت تنقید سمجھا جاتا ہے۔واشنگٹن میں ہندوستانی سفارت خانے نے رائٹرز کی رپورٹ پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ تاہم بھارتی حکومت کے ذرائع نے برقرار رکھا ہے کہ نئی دہلی امریکی دباؤ کے باوجود روسی تیل خریدنا جاری رکھے گا۔ٹرمپ انتظامیہ نے روس سے توانائی اور فوجی ساز و سامان کی خریداری پر بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا۔
صدر ٹرمپ نے مزید وارننگ بھی جاری کی ہے کہ اگر روس یوکرین کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط نہیں کرتا تو روس سے تیل خریدنے والے ممالک سے امریکی درآمدات پر 100 فیصد تک ٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔بین الاقوامی تجزیہ کار اس پیش رفت کو امریکہ بھارت تعلقات میں ممکنہ تناؤ کی علامت قرار دے رہے ہیں جس سے خطے میں جغرافیائی سیاسی توازن بھی متاثر ہو سکتا ہے۔