اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )چین کے سائنسدانوں نے ایک حیرت انگیز انکشاف کیا ہے جو شدید جلے ہوئے زخموں کے علاج میں انقلاب برپا کر سکتا ہے۔
شینزین انسٹیٹیوٹ آف ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی اور روجِن ہاسپٹل کے محققین نے ایسی بائیو اکٹیو پٹی تیار کی ہے جو نہ صرف خون کے رسنے کو صرف 60 سیکنڈ میں روک دیتی ہے بلکہ جلد کو خود کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت بھی فراہم کرتی ہے۔روایتی پٹیوں کے مقابلے میں یہ پٹی خاص بیکٹیریل سیلولوز سے بنی ہے، جو انسانی جسم کے لیے محفوظ اور سانس لینے کے قابل ہے۔ اس پٹی میں سائنسدانوں نے خون کے جمنے والے قدرتی خامرے تھرومبِن کو شامل کیا ہے، جو خون بہاؤ کو تیزی سے بند کرنے میں مدد دیتا ہے۔ لیکن چونکہ تھرومبِن خود پٹی پر زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ پاتا، اس لیے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک خاص ’بائیولوجیکل گلو ٹیگ‘ استعمال کیا گیا ہے جو تھرومبِن کو مضبوطی سے پٹی میں لاک کر دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، یہ پٹی نہ صرف فوری خون روکنے میں مددگار ہے بلکہ جسم کے قدرتی شفائی عمل کو بھی متحرک کرتی ہے، جس سے زخم جلدی اور بہتر طریقے سے بھر جاتے ہیں۔ یہ جدید پٹی خاص طور پر شدید جلے ہوئے زخموں اور سرجری کے دوران خون روکنے کے لیے انتہائی مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ایجاد سے نہ صرف علاج کے دوران پیچیدگیاں کم ہوں گی بلکہ مریضوں کی صحت یابی کے عمل میں بھی نمایاں تیزی آئے گی، جو طبی میدان میں ایک بڑی پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔