اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) نے ایشیا ہاکی کپ 2023 کے لیے قومی ٹیم کو بھارت بھیجنے سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی ہاکی ایسوسی ایشن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم ایونٹ میں شرکت نہیں کرے گی۔ پی ایچ ایف نے اس فیصلے کی وجہ سیکیورٹی خدشات کو قرار دیا ہے۔
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے بھارت میں ہونے والے ایشیا ہاکی کپ کے حوالے سے بھارتی حکام کو آگاہ کیا کہ وہ موجودہ حالات میں اپنی ٹیم بھارت بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ پی ایچ ایف کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی مسائل اور دیگر غیر متوقع حالات کے سبب یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ فیڈریشن نے بھارتی حکام کو آگاہ کیا کہ پاکستان ٹیم کے لیے ایک متبادل مقام پر ایونٹ کے انعقاد پر غور کیا جائے۔
بھارتی ہاکی ایسوسی ایشن نے پاکستان کے اس فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کسی بھی طرح کی ٹیم کے بھارت آنے کے لیے کوئی بھی اشارہ نہیں آیا۔ اس کے بعد بھارتی حکام نے فیصلہ کیا کہ پاکستان کی جگہ بنگلہ دیشی ٹیم کو ایشیا ہاکی کپ میں مدعو کیا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، بھارتی حکومت نے پاکستان کی ہاکی ٹیم کو ویزا دینے کی پیشکش کی تھی، لیکن پاکستانی حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی۔ پاکستانی حکومت کا موقف تھا کہ موجودہ سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال کی بنا پر ایسی کسی بھی درخواست پر غور کرنا ممکن نہیں تھا۔پاکستان کی عدم شرکت کے بعد بھارت میں ہونے والے جونیئر ورلڈ کپ میں بھی پاکستانی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ایچ ایف کی انتظامیہ اس ایونٹ میں شرکت کے بارے میں فیصلہ کرنے سے پہلے مزید مشاورت کرے گی، تاہم سیاسی حالات کی وجہ سے جونیئر ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کی شرکت کی پیشگوئی مشکل ہو گئی ہے۔
پاکستان کی غیر موجودگی کے بعد بھارتی ہاکی ایسوسی ایشن نے بنگلہ دیش کو ایشیا ہاکی کپ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بنگلہ دیشی ٹیم اب اس اہم ایونٹ میں حصہ لے گی، جس سے ایونٹ کے شیڈول اور ٹیموں کی تعداد میں تبدیلی آ گئی ہے۔پاکستان کی عدم شرکت نے ایشیا ہاکی کپ 2023 کی صورتحال کو پیچیدہ بنا دیا ہے اور اس سے ہاکی کے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید تناؤ آ سکتا ہے۔ اس کے باوجود، بھارتی حکام نے بنگلہ دیش کو ایونٹ میں مدعو کر کے ایونٹ کی تکمیل کی کوشش کی ہے، مگر اس فیصلے کا پاکستان کی ہاکی پر طویل مدتی اثر پڑ سکتا ہے۔ایسی صورتحال میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پاکستان کی ہاکی فیڈریشن مستقبل میں عالمی ایونٹس میں شرکت کے حوالے سے کیا حکمت عملی اختیار کرتی ہے، اور آیا جونیئر ورلڈ کپ میں بھی یہی صورتحال پیش آتی ہے یا نہیں۔