اب تک غزہ میں کتنے بچے بھوک سے مر چکے ،دل ہلا دینے والی رپورٹ

 اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) غزہ آج ایک ایسا قبرستان بن چکا ہے، جہاں کھلونوں کے بجائے بچوں کے ہاتھوں میں خالی برتن ہیں، اور اسکول بیگز کی جگہ ان کے کندھوں پر جنازے اٹھے ہوئے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کے تازہ انکشاف نے دنیا کو ایک بار پھر چونکا دیا ہے،غزہ میں شدید غذائی قلت کا شکار بچوں کی تعداد 28 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ یہ صرف اعداد نہیں، بلکہ وہ معصوم چہرے ہیں جو زندگی کے ابتدائی دنوں میں ہی بھوک اور خوف کے سائے میں موت کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں صرف بھوک سے مزید 5 افراد جاں بحق ہو گئے، اور اب تک 193 فلسطینی، جن میں 96 بچے شامل ہیں غذا کی قلت کا شکار ہو کر دم توڑ چکے ہیں۔ایسا لگتا ہے جیسے موت نے غزہ کے آسمان پر ڈیرے ڈال لیے ہوں — نہ پانی ہے، نہ دوا، نہ روٹی، اور نہ پناہ۔ جو بچے خوراک کی تلاش میں نکلتے ہیں، ان کے لیے زندہ واپس آنا خوش نصیبی بن چکا ہے۔ وزارت صحت کے مطابق خوراک کے حصول کی کوشش میں 1500 سے زائد فلسطینی اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بن چکے ہیں۔یونیسیف کے مطابق، اسرائیلی بمباری، جبری قحط اور محاصرے نے غزہ کو ایک ایسے جہنم میں بدل دیا ہے جہاں **یومیہ 28 بچے مارے جا رہے ہیں ۔ صرف 22 ماہ میں 18 ہزار سے زائد معصوم بچے جان سے جا چکے ہیں ،ریڈ کراس نے خبردار کیا ہے کہ "زندگیاں بچانے کا وقت تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔” اسپتال تباہ ہو چکے ہیں، اور جو بچے بچ بھی جائیں، ان کے علاج کے لیے نہ دوا ہے، نہ مشین، نہ امید ایک ماں نے بین کرتے ہوئے کہا، "میرے بیٹے نے آخری بار صرف پانی مانگا تھا اور وہ بھی نہ مل سکا۔”
یورومیڈ ہیومن رائٹس مانیٹر کے مطابق، اسرائیل کو حاصل عالمی استثنیٰ اور بے خوفی نے غزہ میں اجتماعی قتل عام کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔یہ سب کچھ صرف قبضے کی پالیسی نہیں، بلکہ ایک منظم تباہی کی داستان ہے — ایک ایسا سچ جس پر دنیا خاموش ہے، اور انسانی حقوق کے ادارے صرف رپورٹس لکھ رہے ہیں۔غزہ میں ہر گزرتا لمحہ ایک اور ماں سے اس کا بچہ چھین رہا ہے۔

 

 

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔