غزہ: فلسطینی نسل کشی کے دوران اسرائیلی بمباری میں 662 فلسطینی کھلاڑی اور کھیلوں سے وابستہ عہدیدار شہید ہو چکے ہیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ فٹبالر سلیمان عبید بھی شامل ہیں۔
فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کے مطابق، اکتوبر 2023 سے اب تک صہیونی فوج نے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں 288 کھیلوں کے میدان، اسٹیڈیم، جمنازیم اور کلب تباہ کر دیے ہیں۔ حال ہی میں فلسطین کے عظیم فٹبالر، "پیلے آف فلسطین” کے لقب سے معروف سلیمان عبید بھی غزہ میں ایک اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 22 ماہ کے دوران 662 فلسطینی کھلاڑی اور کھیلوں کے عہدیدار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ غزہ میں فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کا ہیڈکوارٹر بھی فضائی بمباری میں تباہ کر دیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، اتوار کے روز اسرائیلی حملوں میں مزید 52 فلسطینی شہید ہوئے، جب کہ اسرائیل کی مسلط کردہ قحط سالی کے باعث غذائی قلت سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 217 تک پہنچ گئی ہے، جن میں 100 بچے شامل ہیں۔دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ہتھیار ڈالنے سے انکار کے بعد ان کے پاس حماس کو ختم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، اور موجودہ فوجی کارروائی جلد مکمل کر لی جائے گی۔ اس کے جواب میں حماس نے کہا کہ نیتن یاہو کا بیان غزہ میں جنگی جرائم کو چھپانے اور ان کا جواز پیش کرنے کی کوشش ہے۔ حماس کے مطابق نیتن یاہو اپنے یرغمالیوں کو جنگ کو طول دینے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔