گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ،7 مزدور جاں بحق،پانی کی فراہمی میں ناکامی پر شدید احتجاج

اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)گلگت بلتستان کے شہر دنیور میں ایک لینڈ سلائیڈنگ کے حادثے میں سات رضاکار ملبے تلے دب کر جان کی بازی ہار گئے جبکہ چھ دیگر زخمی ہو گئے۔ مرحومین کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں اور گلیشیئرز کے پگھلنے کے منفی اثرات گلگت بلتستان میں نمایاں ہوتے جا رہے ہیں، جہاں جون کے آخر سے موسلا دھار بارشیں جاری ہیں۔

حالت مزید خراب ہوئی جب 21 جولائی کو بابوسر کے علاقے میں ایک تباہ کن سیلاب آیا، جس کے باعث لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔ اب تک اس حادثے میں دس افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور ایک درجن سیاح لاپتہ ہیں۔

13 مزدور جن میں زیادہ تر نوجوان شامل تھے، دنیور نالے سے دنیور ٹاؤن تک پانی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے کام کر رہے تھے تاکہ حالیہ سیلاب سے متاثرہ مرکزی واٹر چینل کی مرمت مکمل کی جا سکے۔ رات کے 2 بجے اچانک آنے والی لینڈ سلائیڈنگ نے انہیں ملبے تلے دبوچ لیا۔

گلگت ریسکیو 1122 کے مطابق ملبے تلے دبنے والے مزدوروں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ ضلعی ایمرجنسی آفیسر عبدالباسط بحالی کے کام کی نگرانی کر رہے تھے۔

مقامی رہائشی محمد اکبر نے بتایا کہ لاشیں اور زخمیوں کو گلگت اور دنیور کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

22 جولائی کو دنیور نالے میں اچانک سیلاب نے رہائشی علاقوں کو پانی میں ڈبو دیا اور فصلوں کے ساتھ ساتھ آبپاشی کے نظام کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ اس سیلاب نے سڑکوں اور پلوں کو تباہ کر کے متاثرہ علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع کر دیا۔

ایک اور مقامی باشندے حسین اکبر شاہ نے بتایا کہ دنیور کے ہزاروں رہائشی پینے کے پانی اور آبپاشی کے پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ وادی کا انحصار نالے کے پانی پر ہے۔

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے بتایا کہ مجموعی طور پر 15 مزدور کام کر رہے تھے جن میں سے 7 ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور حکومت اس المناک واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔

بعد ازاں جاں بحق مزدوروں کی نماز جنازہ ادا کی گئی، جبکہ دنیور چوک میں رہائشیوں نے احتجاج کیا اور اس حادثے کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا۔

سابق وزیر گلگت بلتستان محمد اقبال کی قیادت میں مقامی عمائدین نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ حکومت بار بار وعدے کرنے کے باوجود متاثرہ پانی کی فراہمی بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔

مقامی افراد نے عارضی طور پر پائپ لائن لگائی تھی، مگر بعد میں آنے والے سیلاب نے اسے تباہ کر دیا جبکہ حکومت نے مرمت کا کام شروع نہیں کیا۔ مظاہرین نے حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ اگر اقدامات نہ کیے گئے تو احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔

گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دنیور نالے کے حادثے میں جان دینے والوں کے خاندانوں کو سرکاری قواعد کے مطابق مالی مدد فراہم کی جائے گی اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دی جائیں گی۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔