اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) اتوار کے روز ایئر کینیڈا کے فلائٹ اٹینڈنٹس نے ملک گیر احتجاجی مہم کے حصے کے طور پر کیلگری انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے سامنے خاموش مظاہرہ کیا۔ یہ احتجاج “نیشنل ڈے آف ایکشن” کے نام سے منظم کیا گیا تھا، جس میں عملے نے مناسب تنخواہوں اور کام کے اوقات کے مکمل معاوضے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام میں انہیں صرف اس وقت تنخواہ دی جاتی ہے جب جہاز حرکت میں ہوتا ہے، جبکہ بورڈنگ، مسافروں کی رہنمائی، حفاظتی چیک اور دیگر زمینی ذمہ داریوں پر کوئی معاوضہ نہیں ملتا۔ ان کے مطابق یہ نظام نہ صرف غیر منصفانہ ہے بلکہ عملے پر معاشی دباؤ بھی بڑھاتا ہے۔
کئی فلائٹ اٹینڈنٹس نے بتایا کہ موجودہ تنخواہیں بڑھتی ہوئی مہنگائی، گروسری کے اخراجات، بچوں کی تعلیم اور روزمرہ ضروریات کے لیے ناکافی ہیں۔ کچھ نے یہ بھی کہا کہ کئی گھنٹے کا کام تنخواہ میں شامل ہی نہیں ہوتا، جس کے باعث انہیں اضافی نوکریاں یا اخراجات میں شدید کمی کرنی پڑتی ہے۔
فلائٹ اٹینڈنٹس نے حال ہی میں ایک مینڈیٹ منظور کیا ہے جس کے تحت وہ 16 اگست سے ہڑتال کر سکتے ہیں، بشرطیکہ کم از کم 72 گھنٹے قبل اطلاع دی جائے۔ اگرچہ ہڑتال کا امکان موجود ہے، تاہم دونوں فریق مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایئر کینیڈا نے اس بات کی تصدیق کی کہ موجودہ احتجاج سے پروازوں کے شیڈول پر کوئی اثر نہیں پڑا اور مسافر معمول کے مطابق اپنی منزلوں کو روانہ ہوئے۔ کمپنی نے امید ظاہر کی کہ جاری مذاکرات مثبت نتیجہ دیں گے تاکہ کسی بھی آپریشنل رکاوٹ سے بچا جا سکے۔
یہ احتجاج اس بڑھتی ہوئی بے چینی کی عکاسی کرتا ہے جو فضائی عملے میں کم تنخواہوں اور غیر ادا شدہ کام کے گھنٹوں کے باعث پائی جا رہی ہے۔ اب نظر سب کی اس بات پر ہے کہ آیا ایئر کینیڈا اور عملے کے درمیان کوئی ایسا معاہدہ طے پا پاتا ہے جو دونوں فریقوں کو مطمئن کر سکے۔