اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وفاقی لبرل حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ خزاں میں پیش کیے جانے والے اقتصادی بیان میں سرمایہ کاروں کو معاشی استحکام اور یقین دہانی فراہم کرنے کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے گی۔ حکومتی ارکان کا کہنا ہے کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال اور مضبوط بنانے کے لیے واضح پالیسی اقدامات ناگزیر ہیں، تاکہ سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اور لبرل ارکانِ پارلیمنٹ ملک کے مختلف حصوں میں دورے کر رہے ہیں اور کاروباری برادری، مالیاتی اداروں اور بڑے سرمایہ کار گروپس سے براہِ راست ملاقاتیں کر کے ان کی تجاویز سن رہے ہیں۔ اس مشاورت کا مقصد یہ ہے کہ خزاں میں آنے والا اقتصادی بیان صرف ایک رسمی دستاویز نہ ہو بلکہ ایسا لائحہ عمل ہو جو سرمایہ کاروں کو طویل المدتی پالیسیوں اور حکومتی ترجیحات کے بارے میں واضح اشارے دے۔
یہ اقتصادی بیان وزیرِ خزانہ کی بطور وزیر پہلی بڑی مالیاتی پیشکش ہو گی، جو مئی 2025 میں اس عہدے پر فائز ہوئے تھے۔ اگرچہ یہ مکمل وفاقی بجٹ نہیں ہوگا، مگر توقع ہے کہ اس میں ٹیکس پالیسی، سرمایہ کاری کی ترغیبات اور دیگر معاشی اصلاحات کے حوالے سے اہم اعلانات شامل ہوں گے۔
حکومت کے قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ سرمایہ کار اس وقت سب سے زیادہ معاشی استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل چاہتے ہیں، تاکہ وہ بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کے فیصلے باآسانی کر سکیں۔ لبرل قیادت کا موقف ہے کہ غیر متوقع پالیسی تبدیلیاں سرمایہ کاری کے رجحان کو متاثر کر سکتی ہیں، اس لیے حکومتی اقدامات میں شفافیت اور پیش گوئی کی صلاحیت بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر خزاں کا اقتصادی بیان سرمایہ کاروں کے خدشات دور کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس سے نہ صرف ملک میں سرمایہ کاری بڑھے گی بلکہ روزگار کے مواقع میں اضافہ اور معیشت کی مجموعی بہتری بھی ممکن ہو سکے گی۔ تاہم، اگر پالیسی اقدامات کمزور یا غیر واضح ہوئے تو اس کا الٹا اثر بھی پڑ سکتا ہے، اور سرمایہ کار متبادل منڈیوں کا رخ کر سکتے ہیں۔