اردو ورلڈ کینیڈ ا ( ویب نیوز ) ایڈمنٹن میں ہونے والے "البرٹا نیکسٹ” چ اجلاس میں ماحول اس وقت کشیدہ ہو گیا۔
جب تقریب میں شریک حامی اور مخالف فریقین نے ایک دوسرے پر اور وزیرِاعلیٰ ڈینیئل اسمتھ پر زور دار آوازوں میں ردِعمل ظاہر کیا۔ تقریب میں 700 سے زائد افراد شریک ہوئے اور 16 رکنی پینل، جس کی سربراہی خود اسمتھ کر رہی تھیں، نے عوام سے صوبے اور وفاقی حکومت کے تعلقات کو نئے سرے سے مرتب کرنے کے حوالے سے تجاویز پر رائے لی۔پریمئر اسمتھ کی ابتدائی تقریر میں یہ جملہ — "جب ایڈمنٹن بولتا ہے، ہم سنتے ہیں” — سن کر کئی شرکا نے قہقہے لگائے اور پینل کی جانب سے دکھائی جانے والی تعارفی ویڈیوز پر خاص طور پر اس حصے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جس میں کینیڈا پنشن پلان کو چھوڑ کر البرٹا پنشن پلان بنانے کی تجویز دی گئی تھی۔ بعض شرکا نے پینل کے قیام کے مقصد پر ہی سوال اٹھایا، ایک شہری نے کہا، "البرٹا اس وقت یہ سب نہیں چاہتا۔”
تقریب میں اگرچہ مائیک پر آنے والے زیادہ تر افراد تجاویز کے مخالف تھے، لیکن حاضرین میں ایک بڑی تعداد ان اقدامات کی حامی بھی تھی۔ رات کے دوران کیے گئے "اسٹرا پولز” میں اکثریت نے چھوں تجاویز کی حمایت کی۔ کیتھرین اسپیک نے وزیرِاعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک جمہوری رہنما ہیں جو عوام کی رائے سنتی ہیں، اور ایڈمنٹن کے "بے ادبی کرنے والے” شہریوں کی جانب سے معذرت بھی پیش کی۔اجلاس میں پینل کے موڈریٹر بروس میک ایلسٹر نے کئی مواقع پر شرکا کو نظم میں رکھنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ایک موقع پر ایک شخص کو بلند آواز میں کہا "بس کرو” اور دوسرے کو کہا کہ "بدتمیزی نہ کرو”۔بحث کے دوران زیادہ تر افراد نے البرٹا پنشن پلان کے مجوزہ منصوبے کی مخالفت کی۔ متعدد شہریوں نے پینل کو یاد دلایا کہ عوام پہلے ہی اس تجویز کو مسترد کر چکے ہیں، اس لیے وہ سمجھ نہیں پا رہے کہ حکومت اس معاملے کو ختم کیوں نہیں کرتی۔
"البرٹا نیکسٹ” پینل صوبے کے مختلف حصوں میں دس ٹاؤن ہال اجلاس منعقد کر رہا ہے، جن میں اگلے دو ہفتوں میں فورٹ مکمرے اور لائیڈمنسٹر بھی شامل ہیں۔ عوام سے تجاویز میں صوبائی پولیس سروس کے قیام، وفاقی RCMP کی جگہ لینے، اور آئین پر دوبارہ مذاکرات کھولنے جیسے موضوعات پر رائے لی جا رہی ہے تاکہ صوبائی حقوق کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔