فلسطین ایکشن کی گرفتاریاں ،برطانیہ میں پولیس اختیارات پرنئی بحث چھڑ گئی

ارد ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانیہ میں حالیہ دنوں میں فلسطین ایکشن کے ارکان کی گرفتاریوں نے ملک میں شہری آزادیوں اور پولیس کے بڑھتے اختیارات پر ایک نیا بحث چھیڑ دی ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ واقعات برطانیہ میں جمہوری اقدار کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں، جبکہ حکومت اور پولیس حکام کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائیاں "قانون و امن کے تحفظ” کے لیے ضروری ہیں۔فلسطین ایکشن ایک متحرک احتجاجی گروپ ہے جو اسرائیل کے ساتھ اسلحہ اور عسکری تعلقات رکھنے والی کمپنیوں کے خلاف براہِ راست کارروائیاں کرتا ہے۔ ان کے احتجاجی اقدامات میں دفاتر اور فیکٹریوں پر قبضہ، عمارتوں پر بینر لٹکانا، اور سڑکوں کی بندش شامل ہیں۔حالیہ ہفتے میں متعدد شہروں میں گروپ کے ارکان کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ مبینہ طور پر ایک اسلحہ ساز کمپنی کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ اس آپریشن کے دوران پولیس نے نہ صرف احتجاج روکنے کے لیے طاقت استعمال کی بلکہ گرفتاری کے بعد مشتبہ افراد کی نسلی اور امیگریشن حیثیت کے بارے میں تفصیلی معلومات بھی جمع کیں۔
رپورٹ کے مطابق، حکومت کی جانب سے پولیس کو نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ احتجاجی مظاہرین یا مشتبہ افراد کی گرفتاری کے بعد ان کی نسل، قومیت اور امیگریشن حیثیت بھی ریکارڈ کی جائے۔حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس کا مقصد "معلوماتی غلط فہمیوں کو روکنا” ہے، لیکن انسانی حقوق کے کارکنان اور وکلاء نے اسے سیاسی نگرانی اور نسلی امتیاز کا نیا راستہ قرار دیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی نے اس اقدام پر شدید تنقید کی ہے۔ ایک انسانی حقوق تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ یہ صرف احتجاج کو دبانے کی ایک چال ہے۔ برطانیہ میں کبھی بھی پرامن مظاہروں کو اس انداز میں نہیں روکا گیا۔” دوسری جانب، وزارت داخلہ کے ترجمان نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت ہر شہری کے احتجاج کے حق کا احترام کرتی ہے، مگر قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
اس معاملے نے عام شہریوں میں بھی تشویش پیدا کر دی ہے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر پولیس اس قسم کی تفصیلی ذاتی معلومات یکارڈ کرنے لگے تو یہ مستقبل میں بڑے پیمانے پر نگرانی اور شہری آزادیوں کی پامالی کا باعث بن سکتا ہے۔

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔