کویت میں زہریلی شراب پینے سے 13 افراد جاں بحق، 21 نابینا ہو گئے

 

اردو ورلڈکینیڈا ( ویب نیوز ) کویت میں زہریلی شراب پینے سے پیش آنے والے المناک واقعے نے عوام اور حکام کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

پانچ روز کے دوران میتھانول ملی شراب پینے کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ کم از کم 21 افراد کی بینائی مکمل یا جزوی طور پر ضائع ہو گئی۔کویتی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کے متاثرین میں سبھی غیر ملکی ہیں جو ایشیائی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور کویت میں محنت مزدوری کرتے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد جنوبی ایشیائی ممالک کے شہریوں کی ہے جو تعمیرات، مزدوری اور دیگر کم اجرت والے شعبوں میں کام کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق زہریلی شراب پینے والے مزید درجنوں افراد تاحال مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ طبی حکام نے بتایا کہ 50 مریضوں کو فوری طور پر گردوں کی ڈائیلاسز کی ضرورت پیش آئی، جبکہ 31 مریضوں کو مصنوعی تنفس کے آلات پر منتقل کیا گیا۔ بعض مریضوں کی حالت اب بھی تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ڈاکٹروں کے مطابق میتھانول — جو صنعتی کیمیکل کے طور پر جانا جاتا ہے — انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد شدید زہریلا اثر ڈالتا ہے، جس سے اعصابی نظام، گردے اور بینائی کے اعصاب شدید متاثر ہوتے ہیں۔ متاثرین میں سے متعدد کو ابتدائی علامات کے بعد فوری طور پر اسپتال نہیں پہنچایا گیا، جس کے باعث ان کی جان نہ بچائی جا سکی۔
عینی شاہدین اور متاثرہ افراد کے ساتھیوں نے میڈیا کو بتایا کہ یہ شراب غیر قانونی ذرائع سے خریدی گئی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مشروب گھریلو پیمانے پر غیر معیاری اور خطرناک کیمیکلز سے تیار کیا گیا، جسے سستی قیمت پر مہیا کیا گیا تھا۔کویتی حکام کے مطابق ملک میں 1964 سے الکحل کی درآمد، تیاری اور فروخت مکمل طور پر ممنوع ہے۔ تاہم بلیک مارکیٹ میں اس کی غیر قانونی فروخت جاری ہے، اور اس قسم کے واقعات ماضی میں بھی پیش آ چکے ہیں۔ پولیس نے واقعے کے بعد ایک بڑے آپریشن کا آغاز کیا ہے، جس میں غیر قانونی شراب کی تیاری اور فروخت میں ملوث متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق وزارتِ داخلہ اور وزارتِ صحت نے مشترکہ طور پر ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے جو متاثرہ افراد سے معلومات اکٹھی کر رہی ہے اور زہریلی شراب کے منبع کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی مشتبہ مشروب کے بارے میں فوری طور پر پولیس یا صحت کے محکمے کو اطلاع دیں تاکہ مزید جانیں بچائی جا سکیں۔سماجی حلقوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بلیک مارکیٹ پر سخت کارروائی کی جائے اور غیر ملکی مزدوروں کے حالاتِ زندگی کو بہتر بنایا جائے تاکہ وہ اس قسم کے خطرناک اور غیر محفوظ ذرائع کا سہارا نہ لیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ میتھانول زہر خورانی کی صورت میں فوری علاج نہ ملنے سے موت یا دائمی معذوری سے بچنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔ متاثرین کو جلد از جلد اسپتال پہنچانا اور فوری ڈائیلاسز و ادویات کا استعمال ہی زندگی بچانے کا واحد ذریعہ ہے۔یہ واقعہ ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ غیر قانونی الکحل کی فروخت نہ صرف قانون شکنی ہے بلکہ انسانی جانوں کے لیے ایک مہلک خطرہ بھی ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔