اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارت کے 78ویں یومِ آزادی پر دنیا بھر میں کشمیری عوام آج کا دن یومِ سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔
کشمیری قیادت کا کہنا ہے کہ 15 اگست کشمیری عوام کے لیے غلامی، جبر اور بھارتی قبضے کی علامت ہے، اور اس دن کو منانے کا مقصد عالمی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ کشمیری قوم بھارتی تسلط کو کبھی قبول نہیں کرے گی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کریں اور یومِ سیاہ کے موقع پر گھروں اور دکانوں پر سیاہ جھنڈے لہرائیں۔ حریت رہنماؤں نے کہا کہ بھارت کے یومِ آزادی کا دن کشمیری عوام کے لیے اس جبر و استبداد کی یاد دلاتا ہے جو 1947 سے اب تک جاری ہے۔
حریت قیادت کا مؤقف ہے کہ کشمیری عوام اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حقِ خودارادیت کے مطالبے پر قائم ہیں اور عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ اس دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔رپورٹ کے مطابق حریت رہنماؤں کی اپیل کے فوراً بعد بھارتی فورسز نے وادی میں بڑے پیمانے پر چھاپے مارے، درجنوں نوجوانوں کو گرفتار کیا اور کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔اس کے باوجود کشمیری نوجوانوں نے وادی بھر میں سیاہ جھنڈے، پاکستان کے پرچم اور یومِ سیاہ کے بینرز آویزاں کر دیے۔ متعدد علاقوں میں آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی جبکہ دیواروں پر حقِ خودارادیت کے حق میں وال چاکنگ دیکھی گئی۔
دوسری جانب حریت رہنماؤں نے پاکستان کے یومِ آزادی (14 اگست) کو یومِ تشکر کے طور پر منایا اور پاکستانی عوام کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور اس کی اخلاقی و سفارتی حمایت کشمیریوں کے لیے حوصلے کا باعث ہے۔کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنا غیر قانونی قبضہ ختم نہیں کرتا اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حقِ خودارادیت نہیں ملتا، اس وقت تک ہر سال 15 اگست کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔