اردو ورلڈکینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کی سب سے بڑی ایئر لائن ایئر کینیڈا نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی مداخلت اور بائنڈنگ آربٹریشن (اجباری ثالثی) کے فیصلے کے بعد اس کی پروازیں آج (اتوار) سے دوبارہ بحال کی جا رہی ہیں۔
ہفتہ کے روز شروع ہونے والی فلائٹ اٹینڈنٹس کی ہڑتال محض بارہ گھنٹوں میں ہی حکومت کی جانب سے ختم کروا دی گئی۔ایئر کینیڈا کے مطابق پہلی پروازیں آج شام شروع ہوں گی تاہم فضائی آپریشن کو مکمل طور پر معمول پر آنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔ کینیڈین انڈسٹریل ریلیشنز بورڈ نے ایئر کینیڈا کو حکم دیا ہے کہ وہ پروازیں فوری طور پر بحال کرے اور فلائٹ اٹینڈنٹس کو دوپہر دو بجے (مقامی وقت کے مطابق) ڈیوٹی پر واپس آنے کا پابند بنائے۔
یہ بھی پڑھیں
ایئر کینیڈا تنازع،حکومت کا بڑا فیصلہ،لازمی ثالثی کا حکم
ایئر کینیڈا کا فضائی بحران شدت اختیار کرگیا، آپریشنز معطل، لاکھوں مسافر متاثر
وفاقی حکومت نے ہفتے کے روز ہڑتال اور ایئر لائن کی جانب سے لگائے گئے لاک آؤٹ دونوں کو ختم کرنے کا حکم دیا۔ اس حکم کے بعد ایئر کینیڈا کے دس ہزار سے زائد فضائی عملے کو دوبارہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت دی گئی۔دوسری جانب، فلائٹ اٹینڈنٹس کی نمائندہ تنظیم **کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائز (CUPE)** نے وفاقی وزیرِ محنت پیٹی ہاجڈو پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے حکومت کے دباؤ میں آ کر ایئر کینیڈا کے مطالبات تسلیم کر لیے اور مزدوروں کے حقوق کو پس پشت ڈال دیا۔ یونین کے مطابق، ایئر کینیڈا نے اپنے ملازمین کو ہڑتال کے آغاز کے صرف تیس منٹ بعد لاک آؤٹ کر دیا تھا جس سے مذاکرات کی تمام گنجائش ختم ہو گئی۔
واضح رہے کہ ایئر کینیڈا اور یونین کے درمیان طویل مذاکرات کے باوجود کوئی معاہدہ طے نہ پا سکا جس کے بعد یونین نے ہفتے کی صبح احتجاجاً ہڑتال کا اعلان کیا۔ تاہم حکومت کی بروقت مداخلت سے فضائی آپریشن کو مزید متاثر ہونے سے بچا لیا گیا ہے۔