اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) دنیا کی تیزرفتارزندگی، بڑھتی ہوئی آلودگی، ناقص خوراک اور ذہنی دباؤ نے انسان کو بیماریوں کا اسیر بنا دیا ہے۔
چھوٹے سے زکام سے لے کر مہلک امراض تک، ہر شخص کسی نہ کسی بیماری کے چنگل میں پھنسا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ مگر ذرا سوچئے اگر زمین پر کوئی ایسا مقام ہو جہاں لوگ بیماریوں سے ناواقف ہوں، جہاں نہ ہسپتال کی ضرورت ہو، نہ دوائیوں کی، اور جہاں لوگ بڑھاپے تک صحت مند اور خوشحال زندگی گزارتے ہوں۔ حیرت انگیز طور پر ایسا گاؤں حقیقت میں موجود ہے — ایک چھوٹا سا مگر منفرد بستی، جسے دنیا کے مختلف محققین نے "بیماری سے پاک گاؤں” کا نام دیا ہے۔
گاؤں کا تعارف
یہ گاؤں ایک دور افتادہ وادی میں واقع ہے۔ چاروں طرف سرسبز پہاڑ، شفاف چشمے اور صاف ہوا اس علاقے کو باقی دنیا سے منفرد بناتی ہے۔ آبادی زیادہ نہیں، اندازاً دو سے تین ہزار افراد یہاں آباد ہیں۔ لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ گاؤں کے کسی فرد کو کبھی کوئی بڑی بیماری لاحق نہیں ہوئی۔ نہ دل کے امراض، نہ ذیابطیس، نہ کینسر اور نہ ہی وہ عام بیماریاں جو دنیا کے بیشتر حصوں میں عام ہیں۔یہاں کے لوگ عام انسانی عمر سے زیادہ جیتے ہیں۔ مقامی بزرگوں کے مطابق گاؤں کے اکثر افراد 90 سے 100 سال تک پہنچتے ہیں اور اپنی آخری عمر تک فعال اور صحت مند رہتے ہیں۔
صحت مند طرزِ زندگی کے راز
1. خوراک کی سادگی اور فطری پن
اس گاؤں کے باسیوں کی غذا مکمل طور پر قدرتی اور مقامی ذرائع سے حاصل کی جاتی ہے۔ وہ کھانے پینے کی ایسی اشیاء استعمال کرتے ہیں جن میں کوئی کیمیکل، پروسیسنگ یا فاسٹ فوڈ شامل نہیں۔ تازہ سبزیاں اور پھل روزمرہ خوراک کا حصہ ہیں۔ دودھ اور دودھ سے بنی چیزیں مقامی جانوروں سے براہِ راست حاصل کی جاتی ہیں۔ گوشت صرف خاص مواقع پر کھایا جاتا ہے، وہ بھی مقامی پالتو جانوروں کا چینی یا مصنوعی میٹھے کے بجائے شہد استعمال کیا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ان کی غذا نہ صرف توانائی بخش ہے بلکہ مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتی ہے۔
2. پانی کی خاصیت
ماہرین کے مطابق گاؤں کے چشموں سے نکلنے والا پانی معدنیات سے بھرپور ہے۔ اس میں موجود قدرتی نمکیات اور آئرن انسانی جسم کے لیے انتہائی فائدہ مند ہیں۔ پانی کا معیار اتنا اعلیٰ ہے کہ لوگ کہتے ہیں: "یہ پانی ہی ہماری صحت کی اصل وجہ ہے۔”
3. ماحول کی پاکیزگی
گاؤں کے اردگرد کوئی فیکٹری، دھواں یا شور نہیں۔ فضا میں آلودگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ لوگ تازہ ہوا میں سانس لیتے ہیں، کھلے آسمان تلے زیادہ وقت گزارتے ہیں اور فطرت کے قریب رہتے ہیں۔
4. جسمانی سرگرمی
یہاں کے لوگ محنتی ہیں۔ کھیتوں میں کام کرنا، پہاڑوں پر چڑھنا اور روزمرہ کے کام خود کرنا ان کی زندگی کا حصہ ہے۔ اس وجہ سے ان کے جسمانی عضلات مضبوط اور فعال رہتے ہیں۔
سماجی رویے اور ذہنی سکون
اس گاؤں کے لوگ نہ صرف جسمانی طور پر صحت مند ہیں بلکہ ذہنی سکون سے بھی بھرپور ہیں۔
یہاں جھگڑے اور لڑائیاں کم دیکھنے میں آتی ہیں۔* لوگ ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے ہیں۔ تنہائی یا ذہنی دباؤ کی بیماریوں کا وجود تقریباً ختم ہے۔اجتماعی زندگی کا تصور اس قدر مضبوط ہے کہ کوئی بھی شخص خود کو اکیلا محسوس نہیں کرتا۔ماہرین نفسیات کے مطابق، ذہنی دباؤ اور تنہائی دنیا بھر میں بیماریوں کی جڑ ہیں۔ جبکہ اس گاؤں میں یہی چیزیں ناپید ہیں۔
محققین کی دلچسپی
یہ گاؤں مختلف بین الاقوامی محققین اور ڈاکٹروں کے لیے حیرت کا باعث بنا ہوا ہے۔ کئی یونیورسٹیوں اور ریسرچ اداروں نے یہاں کے لوگوں کے خون اور خوراک کے نمونے حاصل کیے ہیں۔ ابتدائی نتائج کے مطابق ان کے خون میں کولیسٹرول اور شوگر کی مقدار بالکل متوازن ہے۔ مدافعتی نظام انتہائی مضبوط ہے۔ جینیاتی طور پر بھی کچھ ایسے عوامل ہیں جو بیماریوں کے خلاف قدرتی دفاع فراہم کرتے ہیں۔
کیا یہ ایک الگ طرزِ زندگی کا نتیجہ ہے؟
کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ صحت مند طرزِ زندگی اور ماحول کا نتیجہ ہے، جبکہ دیگر محققین جینیاتی عوامل کو بھی نظرانداز نہیں کرتے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہاں کے لوگوں میں کچھ ایسی جینز موجود ہیں جو بیماریوں کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہیں۔
دنیا کے لیے سبق
یہ گاؤں ہمیں کئی سبق دیتا ہے سادہ اور فطری خوراک سب سے بڑی دوا ہے۔ صاف پانی اور آلودگی سے پاک ماحول صحت کی ضمانت ہے۔اجتماعی اور پرامن معاشرتی زندگی ذہنی سکون پیدا کرتی ہے، جو بیماریوں کے خلاف ڈھال ہے۔ٹیکنالوجی پر انحصار کم کرکے فطرت کے قریب زندگی گزارنا انسانی جسم کے لیے زیادہ موزوں ہے۔”ایسا گاؤں جہاں کبھی کوئی بیمار نہیں ہوتا” صرف ایک دلچسپ کہانی نہیں بلکہ یہ ہماری آنکھیں کھولنے والا سبق ہے۔ یہ ثابت کرتا ہے کہ انسان جتنا فطرت کے قریب ہوگا، اتنا ہی صحت مند اور خوشحال رہے گا۔ دنیا بھر میں جہاں لوگ ہسپتالوں اور دوائیوں پر اربوں روپے خرچ کرتے ہیں، وہاں اس گاؤں کے لوگ سادہ زندگی گزار کر نہ صرف صحت مند ہیں بلکہ بڑھاپے تک بھی توانائی اور خوشی کے ساتھ زندہ رہتے ہیں۔شاید وقت آگیا ہے کہ ہم سب اپنی زندگیوں کو از سر نو دیکھیں، اپنی خوراک کو بہتر کریں، آلودگی سے بچیں اور اجتماعی زندگی کے حقیقی اصولوں کو اپنائیں۔ کیونکہ صحت کا راز صرف دوائیوں میں نہیں بلکہ فطرت میں پوشیدہ ہے۔