اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈین ملٹری پولیس تحقیقات کر رہی ہے ایک ویڈیو پر جو 2023 کی ہے اور اس میں کچھ افراد کو نازی سلوٹ کرتے دکھایا گیا ہے۔ فوج کے مطابق ویڈیو میں شامل پانچ افراد موجودہ وقت میں فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور یہ سب کیوبیک میں تعینات ہیں۔
کمانڈر کا ردعمل
لیفٹیننٹ جنرل مائیکل رائٹ، کمانڈر کینیڈین آرمی، نے ایک بیان میں کہا6 اگست 2025 کو مجھے ایک ویڈیو کے بارے میں اطلاع ملی جس میں فوجی اہلکاروں کی جانب سے نفرت انگیز رویہ دکھایا گیا۔ میں اس پر نہایت دل برداشتہ اور مایوس ہوں۔ یہ رویہ مکمل طور پر ناقابلِ قبول ہے اور فوری کارروائی کی جائے گی۔”
معطلی اور انکوائری
ویڈیو سامنے آنے کے چند گھنٹوں میں فوج نے معاملہ ملٹری پولیس کے حوالے کیا۔ پانچ فوجی اہلکاروں کی شناخت کے بعد انہیں فوری طور پر فوجی ذمہ داریوں سے معطل کر دیا گیا۔
فوج کے مطابق ایک یونٹ ڈسپلنری انویسٹی گیشن جاری ہے تاکہ معاملے کی مکمل حقیقت اور دائرہ کار کا تعین کیا جا سکے۔ نتائج سامنے آنے کے بعد "تمام مناسب کارروائی” کی جائے گی، جس میں فوج سے برطرفی بھی شامل ہو سکتی ہے۔
ویڈیو کے مناظر
کمانڈر رائٹ کے مطابق کم از کم 7 افراد نظر آ رہے ہیں۔ایک شخص کو Royal 22e Régiment کے جھنڈے کے سامنے ڈرل کرتے اور کوئی چیز پیتے دکھایا گیا۔ایک موقع پر دیگر افراد نے نازی سلوٹ کیا۔
اگرچہ یہ واقعات 2023 میں ہوئے تھے، لیکن متعلقہ فوجی اہلکار اب بھی انتظامی اور تادیبی کارروائی کے تحت ہیں۔
کمانڈر کا سخت مؤقف
رائٹ نے مزید کہانفرت انگیز رویے اور انتہا پسندی کی کینیڈین فوج میں کوئی جگہ نہیں۔ یہ ہمارے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے، عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور نئی بھرتی میں رکاوٹ بنتا ہے۔ جو فوجی اس اعتماد کو مجروح کریں گے، انہیں اپنے عمل کے نتائج بھگتنے ہوں گے۔”