اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی یورپ کے ایک اہم دورے پر ہیں جہاں وہ جرمنی، پولینڈ اور لٹویا کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔
اس دورے کا مقصد تجارت، توانائی، دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔کارنی نے اوٹاوا میں نیشنل پریس تھیٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی کے ساتھ کینیڈا کے تعلقات وقت کے ساتھ بہتر ہوئے ہیں لیکن ان میں مزید گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ برلن میں منگل کے روز جرمن چانسلر فریڈرش میرٹز سے ملاقات ہو گی اور اہم جرمن کاروباری شخصیات سے بھی بات چیت کی جائے گی۔
پولینڈ میں کینیڈا اور پولینڈ کے درمیان توانائی اور سلامتی پر مبنی دوطرفہ اسٹریٹجک شراکت داری کو حتمی شکل دینے کی توقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیرِاعظم کینیڈین فوجیوں سے بھی ملاقات کریں گے جو پولینڈ میں تعینات ہیں۔
لٹویا میں کارنی کینیڈا کی قیادت میں موجود نیٹو بریگیڈ کا معائنہ کریں گے اور بالٹک ریاست کی وزیرِاعظم ایویکا سیلینا سے ملاقات کریں گے۔ ایک سینئر سرکاری عہدیدار کے مطابق یہ دورہ یورپی اتحادیوں کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا موقع ہے، خاص طور پر تجارت، توانائی، اہم معدنیات اور دفاعی شعبے میں۔وزیرِ توانائی و قدرتی وسائل ٹم ہوگسن اور وزیرِ دفاع ڈیوڈ میک گنٹی اس دورے کے مختلف مراحل میں کارنی کے ہمراہ ہوں گے۔
یوکرین تنازع اور کینیڈا کا کردار
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان ممکنہ امن معاہدے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی جبکہ ایک روز بعد یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی اور دیگر یورپی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔
روس نے اس دوران یوکرین پر شدید میزائل اور ڈرون حملے شروع کر دیے ہیں۔ روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ فی الحال پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات کا کوئی منصوبہ موجود نہیں کیونکہ مذاکراتی ایجنڈا تیار نہیں ہے۔کارنی نے کہا کہ کینیڈا اتحادیوں کے ساتھ مل کر یوکرین کے لیے سلامتی کی ضمانتوں پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ عمل ابھی غیر یقینی ہے، لیکن کینیڈا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔