اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے شہر کیلگری نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے البرٹا صوبائی حکومت کو 10 ملین ڈالر کا بل بھیج دیا ہے۔ یہ بل اس انتظامی خرچ کے لیے ہے جو شہر صوبے کی جانب سے اکٹھے کیے گئے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی اور ترسیل پر کرتا ہے۔
مارچ میں سٹی کونسل نے اس بل کو بھیجنے کی منظوری دی تھی، جس کی مجموعی لاگت 10 ملین ڈالر بتائی گئی۔ اب شہر کا کہنا ہے کہ یہ بل ایڈمنٹن کو بھجوا دیا گیا ہے۔
میئر جیوتی گوندیک نے پیر کے روز کہااکثر لوگوں کو یہ علم نہیں ہوتا کہ وہ جو پراپرٹی ٹیکس ادا کرتے ہیں اس کا تقریباً 37 فیصد حصہ صوبے کو جاتا ہے۔ کیونکہ لوگوں کو ایک ہی بل آتا ہے جو سٹی آف کیلگری جاری کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ پیسہ شہر کے پاس رہتا تو یہ بجٹ کے فیصلوں پر مثبت اثر ڈال سکتا تھا۔
گھریلو مالک کرن اسٹاؤفر نے بتایا کہ جب انہیں مئی میں ٹیکس بل ملا تو انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ کس حصے میں کتنا صوبے کو جا رہا ہے اور کتنا شہر کو۔ "میں صرف کل رقم دیکھتی ہوں اور وہی ادا کر دیتی ہوں۔”
یہی وجہ ہے کہ برسوں سے یہ معاملہ کونسل کے لیے پریشانی کا باعث رہا ہے، خاص طور پر اس سال جب صوبائی ایجوکیشن پراپرٹی ٹیکس رہائشی طبقے پر 15.6 فیصد بڑھا دیا گیا۔
ادھر صوبے کی پریمیئر ڈینیئل اسمتھ نے فی الحال یہ وعدہ تو نہیں کیا کہ وہ یہ بل ادا کریں گی، مگر انہوں نے کہا کہ وہ اس نظام میں تبدیلی کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا: "اگر انہیں لگتا ہے کہ ٹیکس اکٹھا کرنے کا خرچ بہت زیادہ ہو گیا ہے تو میں اس پر بات چیت شروع کرنے کے لیے بالکل تیار ہوں۔
میئر گوندیک کا کہنا ہے کہ صرف ترسیل ہی نہیں، بلکہ صوبے کی طرف سے جو ریونیو واپس آتا ہے وہ کیلگری کے لیے متناسب نہیں ہے۔ "یہاں ہمارے پاس اسکولوں کی کمی ہے۔
لیکن کچھ شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر کو بھی اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے۔ کیلگری کے رہائشی کیون پیرینٹ نے کہا:
"دونوں طرف سے کٹوتی کی جا سکتی ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ شہر کی سطح پر زیادہ فضول خرچی ہوتی ہے۔