سہولت یا نگرانی کی نئی زنجیر ، برطانیہ میں چہرہ شناس سسٹم متعارف  

 اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) )برطانیہ نے قومی سطح پر لائیو فیشل ریکگنیشن (LFR) ٹیکنالوجی متعارف کروانے کا اعلان کر دیا ہے

 جس کے تحت سنگین جرائم کے ملزمان کی شناخت اور گرفتاری کو تیز کرنے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں یہ جدید نظام استعمال کیا جائے گا۔ برطانوی حکومت کے مطابق ابتدائی طور پر انگلینڈ کے سات بڑے علاقوں میں دس خصوصی وینز تعینات کی جائیں گی جو چہرہ شناس کیمرہ سسٹم سے لیس ہوں گی۔ اس نظام کا مقصد یہ ہے کہ پولیس مطلوبہ افراد یا مشتبہ ملزمان کو فوری طور پر شناخت کر سکے اور ان کی گرفتاری ممکن بنائے۔ میٹروپولیٹن پولیس کا دعویٰ ہے کہ 2024 کے دوران اس ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک ہزار سے زیادہ گرفتاریاں کی گئیں اور اب اس کے دائرہ کار کو مزید بڑھانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

تاہم، انسانی حقوق کی تنظیمیں اس اقدام پر شدید تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔ مساوات اور انسانی حقوق کمیشن کے مطابق پولیس کی ایل ایف آر پالیسی یورپی انسانی حقوق کے کنونشن کی شق 8 (پرائیویسی)، 10 (اظہار رائے) اور 11 (اجتماع کی آزادی) کے براہِ راست خلاف ورزی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ہر راہگیر کو بارکوڈ میں بدلنے کے مترادف ہے، یعنی ہر شہری کو مشکوک تصور کرتے ہوئے اس پر نظر رکھی جا سکتی ہے۔ بگ برادر واچ سمیت متعدد تنظیموں نے اسے "وائلڈ ویسٹ” قرار دیا ہے کیونکہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے ابھی تک کوئی واضح قانون، نگرانی کا نظام یا سخت ضابطہ موجود نہیں ہے۔

ماہرین نے میٹروپولیٹن پولیس کے اس دعوے کو بھی چیلنج کیا ہے کہ اس نظام سے نسلی تعصب یا غلط شناخت کا خطرہ نہیں ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق سیاہ فام یا نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس ٹیکنالوجی کے ذریعے غلط شناخت کا زیادہ سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو براہِ راست سماجی انصاف اور مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اس کے علاوہ، اگر نظام میں معمولی خرابی یا ڈیٹا بیس کی غلطی ہو جائے تو عام شہریوں کو بھی بلاوجہ پولیس حراست یا پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تنقید کرنے والے ماہرین اور تنظیموں کا کہنا ہے کہ اگر اس نظام پر فوری طور پر سخت قوانین اور ضابطے نافذ نہ کیے گئے تو یہ شہری آزادی، پرائیویسی اور جمہوری اقدار کے لیے ایک بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔ ہر شہری کو "بارکوڈ” سمجھ کر ٹریک کرنا نہ صرف انسانی وقار کے خلاف ہے بلکہ یہ ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کرے گا جہاں ہر حرکت نگرانی کے نیٹ ورک کے ذریعے محفوظ اور مشکوک قرار پائے گی۔ ناقدین مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت فوری طور پر اس کے اطلاق پر نظرثانی کرے اور واضح قانونی ڈھانچہ متعارف کرائے تاکہ ٹیکنالوجی کو عوامی مفاد کے لیے استعمال کیا جا سکے، نہ کہ ان کی آزادیوں کو محدود کرنے کے لیے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔