37
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا نے بھارتی مصنوعات پر اضافی **25 فیصد ٹیرف** نافذ کردیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید کشیدہ ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، اس اضافی شرح کے بعد بھارت سے درآمد ہونے والی اشیاء پر مجموعی ٹیرف **50 فیصد** تک جا پہنچا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کے نتیجے میں کئی بھارتی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا جس کا اثر براہِ راست صارفین اور کاروباری حلقوں پر پڑے گا۔امریکا کی جانب سے یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے۔ واشنگٹن کا مؤقف ہے کہ نئی دہلی اس طرح بالواسطہ طور پر یوکرین جنگ کو سہارا دے رہا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ 6 اگست کو واضح کیا تھا کہ بھارت ’قابلِ اعتماد تجارتی شراکت دار‘ ثابت نہیں ہوا اور روس سے توانائی کے سودے اس پالیسی کا سبب ہیں۔ادھر ماسکو میں تعینات بھارتی سفیر ونے کمار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ نئی دہلی اپنی توانائی کی ضروریات کے پیشِ نظر جہاں سے سستا تیل ملے گا، وہیں سے خریداری جاری رکھے گا۔