اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث صوبے میں صورتحال تشویشناک ہوگئی ہے اور دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر آج رات سیلاب کے خدشات ہیں۔
کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز سے ویڈیو لنک خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے ڈیم بھرنے کے بعد اچانک پانی چھوڑا جس سے ستلج، راوی اور چناب میں اونچے درجے کا سیلاب پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ متاثرہ علاقوں سے بروقت انخلا یقینی بنایا جائے تاکہ جانی نقصان سے بچا جاسکے۔
مریم نواز نے کہا کہ سیلابی صورتحال کے باعث ہونے والے نقصانات پر افسوس ہے، خاص طور پر سیالکوٹ میں توقع سے زیادہ بارش کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے تمام اضلاع میں ایمرجنسی اقدامات کی تیاری مکمل رکھنے اور متاثرہ فصلوں و املاک کے نقصانات کی فوری تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا۔
اس موقع پر ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی اور بتایا کہ پنجاب میں معمول سے 62 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ ہوئی ہے، جبکہ سیالکوٹ میں بارشیں 50 سے 80 فیصد زیادہ ہوئیں۔ بھارت کی جانب سے بھاکڑ، بونگ اور تھین ڈیمز سے اچانک پانی چھوڑے جانے کے بعد سیلابی ریلے پاکستان میں داخل ہوئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ دریائے ستلج میں ڈھائی لاکھ کیوسک سے زائد پانی گزر رہا ہے جبکہ چناب میں نو لاکھ 17 ہزار کیوسک سے زیادہ پانی بہہ رہا ہے۔ سیلابی ریلوں سے سیالکوٹ کے 308 مواضعات اور دو لاکھ 88 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
مزید یہ کہ وزیرآباد میں نالہ پلکھوں سے 87 ہزار کیوسک پانی آیا، جبکہ منڈی بہاؤالدین اور حافظ آباد کے علاقوں سے دس لاکھ 70 ہزار کیوسک کے ریلے گزرے۔ وہاڑی کے علاقے بورے والا میں بھی 31 ہزار کیوسک پانی داخل ہوا۔ حکام کے مطابق اربن فلڈنگ کے نتیجے میں سیالکوٹ کے تقریباً 395 دیہات شدید متاثر ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے ریلیف اور ریسکیو آپریشن مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے متاثرہ شہریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کا عزم ظاہر کیا۔