26
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا اور امریکہ کے درمیان تیز رفتار سفر کے لئے جاری کیا جانے والا خصوصی کارڈ جسے نیکسس کہا جاتا ہے
اس کے نئے اور تجدید شدہ درخواست فارم میں اب ’’ایکس‘‘ جینڈر مارکر کا انتخاب ممکن نہیں رہا۔ اب اس کارڈ کے لئے درخواست دہندگان کو صرف مرد یا عورت کا انتخاب کرنا ہوگا۔کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی نے وضاحت کی ہے کہ یہ تبدیلی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوری دو ہزار پچیس میں جاری کردہ حکم نامے کے بعد کی گئی ہے۔ اس حکم کے مطابق امریکہ کی وفاقی حکومت اب صرف دو جنسوں، مرد اور عورت، کو تسلیم کرے گی جو پیدائش کے وقت درج کی جاتی ہیں اور جنہیں بدلا نہیں جا سکتا۔ اسی حکم کے تحت امریکی حکام نے اس سہولت کے فارم میں تبدیلی کی جس کے بعد کینیڈا کو بھی یہی نظام اپنانا پڑا۔ یہ نئی پالیسی فروری دو ہزار پچیس سے نافذ ہو چکی ہے۔
یہ خصوصی کارڈ کینیڈا اور امریکہ کے مشترکہ منصوبے کے تحت جاری کیا جاتا ہے۔ اس کی بدولت مسافر ہوائی اڈوں اور سرحدی گزرگاہوں پر لمبی قطاروں میں لگنے کے بجائے فوری گزر سکتے ہیں۔ اپریل دو ہزار چوبیس تک اس کارڈ کے اٹھارہ لاکھ سے زائد اراکین موجود تھے جن میں زیادہ تر کینیڈین شہری شامل تھے۔ بعض مسافر اسے کینیڈا کے اندر سفر کے دوران بھی سہولت کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ادارے کے مطابق جن افراد کے پاس پہلے سے ایسا کارڈ موجود ہے جس پر ’’ایکس‘‘ درج ہے، وہ اسے استعمال کر سکیں گے۔ لیکن جب وہ اس کارڈ کی تجدید یا نیا کارڈ بنوائیں گے تو انہیں ’’ایکس‘‘ کا انتخاب نہیں ملے گا اور انہیں مرد یا عورت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑے گا۔
امریکی صدر کے حکم میں کہا گیا ہے کہ وفاقی ادارے صرف دو ہی جنسوں کو تسلیم کریں گے جو ’’فطری اور ناقابلِ تردید حقیقت‘‘ ہیں۔ اس فیصلے کے بعد امریکہ میں جاری ہونے والے پاسپورٹ اور دیگر شناختی کاغذات پر بھی صرف مرد یا عورت ہی درج کیا جائے گا اور ’’ایکس‘‘ کا خانہ ختم کر دیا گیا ہے۔کینیڈا نے دو ہزار انیس میں پاسپورٹ پر ’’ایکس‘‘ کا خانہ متعارف کرایا تھا تاکہ وہ افراد جو خود کو نہ مکمل مرد اور نہ مکمل عورت سمجھتے ہیں، اپنی شناخت کے مطابق دستاویزات حاصل کر سکیں۔ وفاقی اعداد و شمار کے مطابق دو ہزار اکیس تک تین ہزار چھ سو کینیڈین شہریوں نے اس سہولت کا فائدہ اٹھایا تھا۔
کینیڈا کی حکومت اب شہریوں کو یہ تنبیہ کر رہی ہے کہ وہ مسافر جو غیر جانبدار جنس کے پاسپورٹ کے حامل ہیں، انہیں ایسے ممالک میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں جو ’’ایکس‘‘ کو تسلیم نہیں کرتے۔ ادارے نے کہا ہے کہ ہر ملک کے قوانین اور اقدار ایک جیسے نہیں ہوتے، اس لئے مسافروں کو چاہئے کہ سفر سے پہلے اس ملک کے قوانین اور سماجی رویوں کے بارے میں معلومات حاصل کریں، خاص طور پر ان قوانین کے بارے میں جو جنسی رجحان، شناخت اور اظہار سے متعلق ہوں۔
ادارہ شماریات کے مطابق کینیڈا میں اس وقت ایک لاکھ سے زیادہ افراد ایسے ہیں جو خود کو ٹرانس جینڈر یا غیر دو لخت (نان بائنری) کے طور پر شناخت کرتے ہیں۔ اب ان میں سے وہ افراد جو امریکہ جانے کے لئے اس خصوصی کارڈ کے خواہشمند ہیں، انہیں لازمی طور پر مرد یا عورت کا انتخاب کرنا ہوگا۔