بھارت: اتراکھنڈ میں بادل پھٹنے سے تباہی، دریاؤں میں طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ

 اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) بھارتی ریاست اتراکھنڈ  ایک بار پھر شدید بارشوں اور بادل پھٹنے کے واقعات کی لپیٹ میں آ گئی ہے۔

گزشتہ رات ہونے والی موسلا دھار بارش نے ضلع  رودرپریاگ  اور چمولی میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بارشوں کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ کے متعدد واقعات پیش آئے، جس کے باعث کئی علاقے زمینی رابطوں سے کٹ گئے جبکہ دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی۔
 دریاؤں میں پانی کا دباؤ بڑھ گیا
اطلاعات کے مطابق رودرپریاگ میں بہنے والے الکنددہ  اور منداکنی دریاؤں میں پانی کا بہاؤ معمول سے کہیں زیادہ ہے اور یہ خطرے کے نشان سے اوپر جا پہنچا ہے۔ اچانک آنے والی طغیانی نے اطراف کے گاؤں اور قصبوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
 لینڈ سلائیڈنگ اور سڑکوں کی بندش
شدید بارش کے نتیجے میں کئی مقامات پر پہاڑوں سے مٹی اور چٹانیں کھسکنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی شاہراہیں بند ہو گئی ہیں جس سے آمدورفت میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ چمولی اور رودرپریاگ کے درمیان کئی راستے بند ہو چکے ہیں اور ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔
 موسمیات کا نیا الرٹ
بھارتی محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے لیے **اتراکھنڈ کے مختلف اضلاع میں مزید شدید بارشوں** کی پیش گوئی کرتے ہوئے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اگلے چند دنوں تک پہاڑی علاقوں میں بادل پھٹنے کے مزید واقعات پیش آسکتے ہیں، جس کے باعث دریاؤں میں مزید طغیانی اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ برقرار رہے گا۔
 مقبوضہ کشمیر بھی متاثر
بھارتی میڈیا کے مطابق اتراکھنڈ کے ساتھ ساتھ **مقبوضہ کشمیر** کے کئی علاقوں میں بھی گزشتہ روز موسلا دھار بارشیں ہوئیں۔ وہاں بھی پہاڑی سلسلوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں جبکہ بعض مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہو چکی ہیں۔
 مقامی آبادی کی مشکلات
بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مقامی آبادی کو دوہری مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک طرف دریاؤں کے کنارے آباد گاؤں میں سیلابی پانی داخل ہو رہا ہے، دوسری طرف راستے بند ہونے کی وجہ سے ضروری اشیائے خوردونوش کی ترسیل رک گئی ہے۔ کئی مقامات پر بجلی اور پانی کا نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
 ہنگامی اقدامات
ریاستی حکومت اور مقامی ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو ٹیموں کو متاثرہ علاقوں میں روانہ کر دیا ہے۔ محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق نشیبی اور حساس علاقوں سے لوگوں کا انخلا جاری ہے جبکہ اسکولوں اور سرکاری عمارتوں میں عارضی شیلٹر قائم کر دیے گئے ہیں۔
  ماہرین کی رائے
ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں میں اتراکھنڈ اور ہمالیائی خطے میں بادل پھٹنے اور شدید بارشوں کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان کے مطابق بے ہنگم تعمیرات اور دریا کے کناروں پر انسانی بستیوں کی موجودگی ان قدرتی آفات کے اثرات کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔