کینیڈا کی کھیلوں کی دنیا بحران کا شکار کیوں؟

  اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )  کینیڈا کی کھیلوں کے نظام پر ایک نئی قومی رپورٹ نے شدید تحفظات کا اظہارکیا گیا

  رپورٹ میں  کہا گیا کہ کینیڈین کھیل اپنی راہ بھٹک چکے ہیں” اور حکومت کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کھلاڑیوں کو بدسلوکی اور استحصال سے محفوظ رکھا جا سکے۔یہ ابتدائی رپورٹ "فیوچر آف اسپورٹ ان کینیڈا کمیشن”  نے جاری کی، جو 2023 میں اس وقت قائم کیا گیا تھا جب ملک بھر کے ایتھلیٹس نے نظام میں موجود بدسلوکی اور استحصال کے خلاف آواز بلند کی تھی۔
 
کمیشن کی سربراہ، جسٹس لیز میزنوف (سابق چیف جسٹس، اونٹاریو کورٹ آف جسٹس) نے پریس کانفرنس میں کہا  "پہلا نتیجہ جو سامنے آتا ہے وہ یہ ہے کہ کینیڈا کا کھیلوں کا نظام بحران کا شکار ہے۔ کئی لوگوں نے ہمیں بتایا کہ یہ نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔”کمیشن نے ملک کے 12 شہروں کا دورہ کیا، 825 سے زائد افراد کے بیانات سنے اور ایک ہزار سے زیادہ تحریری رائے اور سروے وصول کرنے کے بعد  384 صفحات پر مشتمل رپورٹ مرتب کی، جس میں 71 سفارشات شامل ہیں۔
 کھلاڑیوں اور گواہوں نے کمیشن کو بتایا کہ جسمانی تشدد، جنسی استحصال،  توہین آمیز سلوک اور دھمکیاں،زخمی ہونے کے باوجود علاج یا مناسب تربیت سے محرومی  جیسے مسائل کھیلوں کے نظام میں عام ہیں۔
سابق جمناسٹ اور "ایتھلیٹس ایمپاورد” کی ڈائریکٹر امیلہ کلائن  نے کہا کہ "یہ نظام بنیادی طور پر ٹوٹا ہوا ہے اور محفوظ نہیں۔ کمیشن کی یہ تسلیم شدہ حقیقت ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے۔ اب حکومت کے پاس ان سفارشات کو نظرانداز کرنے کی کوئی گنجائش نہیں۔”
فی الحال صرف  کینیڈین سینٹر فار ایتھکس ان اسپورٹ   (CCES) قومی سطح پر وفاقی فنڈنگ والے پروگراموں کے معاملات دیکھتا ہے، جبکہ صوبائی و مقامی سطح پر کوئی متحدہ نظام نہیں۔رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں موصول 111 شکایات میں سے صرف 11 کو CCES نے قابلِ سماعت قرار دیا، جبکہ باقی مسترد ہو گئیں کیونکہ وہ وفاقی سطح کے پروگراموں سے متعلق نہیں تھیں۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ  ایک قومی سیف اسپورٹ ٹربیونل  قائم کیا جائے جو وفاقی، صوبائی اور علاقائی قوانین کے تحت تمام معاملات کو سنے،پس منظر کی جانچ (Background Screening) کے لیے ایک **یکساں پالیسی** بنائی جائے تاکہ ماضی میں سزا یافتہ کوچز یا ذمہ دار افراد دوبارہ کسی اور ادارے میں داخل نہ ہو سکیں۔
 کھلاڑیوں اور ماہرین کا ردعمل
سابق اولمپک اسکیئر اور بدسلوکی کی شکا ایلسن فری سائتھ نے کہا کہ محض کرمنل بیک گراؤنڈ چیک کافی نہیں، کیونکہ اکثر واقعات باضابطہ طور پر رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔ ان کے مطابق:”یہ رپورٹ درست سمت میں قدم ہے لیکن حقیقی تبدیلی کے لیے وقت اور گہری سماجی سمجھ بوجھ درکار ہوگی۔”
سابق وزیر کھیل  کارلا کوالتروف  نے سوشل میڈیا پر کہا”وزیرِاعظم کو متاثرہ کھلاڑیوں اور بچ جانے والوں سے باضابطہ معافی مانگنی چاہیے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم سب نے انہیں مایوس کیا۔ یہ وقت ہے کہ اس نظام کو ازسرِنو تعمیر کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی کھلاڑی متاثر نہ ہو۔”
موجودہ سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے کھیل ایڈم وین کویورڈن** نے بیان میں کہا کہ حکومت اس رپورٹ کا خیرمقدم کرتی ہے اور اس کی سفارشات کا بغور جائزہ لے گی۔
 کمیشن کی حتمی رپورٹ مارچ 2026 تک متوقع ہے، جبکہ ستمبر میں اوٹاوا میں ایک اہم **قومی اجلاس** ہوگا جس میں اس رپورٹ پر بحث اور آئندہ کے اقدامات طے ہوں گے۔ لیز میزنوف نے آخر میں کہاکہ "اب وقت آگیا ہے کہ کینیڈا نہ صرف تمغے جیتنے کے لیے بلکہ اپنے اسپورٹس کلچر کو محفوظ اور شفاف بنانے کے لیے بھی دنیا کے سامنے ایک مثال قائم کرے۔”

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔