عوامی دباؤ نے نظام کو جھنجھوڑ دیا،حکومت کو مراعات واپس لینا پڑ گئیں

اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) انڈونیشیا میں پارلیمنٹ اراکین کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ عوامی احتجاج کے بعد واپس لے لیا گیا ہے۔

ملک بھر میں ہونے والے ان مظاہروں میں 5 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، جس کے بعد حکومت نے عوامی ردعمل کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا۔صدارتی محل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر پرابوو سوبیانتو نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اراکینِ پارلیمنٹ کی مراعات اور بھاری الاؤنسز میں کمی پر متفق ہو چکی ہیں۔ ان کے مطابق غیرضروری پالیسیوں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جن میں غیرملکی سفر پر ملنے والی خصوصی سہولیات بھی شامل ہیں۔صدر نے واضح کیا کہ پولیس اور فوج کو ہدایت دی گئی ہے کہ ریاستی عمارتوں کو نقصان پہنچانے، نجی گھروں پر حملے کرنے اور معاشی مراکز میں لوٹ مار کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
صدر سوبیانتو نے کہا کہ پرامن احتجاج عوام کا حق ہے اور حکومت اس حق کا احترام کرتی ہے، تاہم احتجاج کے نام پر سرکاری اداروں کو آگ لگانا اور نجی جائیدادوں پر حملے بغاوت اور دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ "ریاست شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے گی، لیکن جو لوگ قانون توڑیں گے ان کے خلاف کارروائی ناگزیر ہے۔”صدر کے اعلان کے باوجود طلبہ اور عوامی تنظیموں نے فوری طور پر احتجاج ختم نہیں کیا اور پیر کے روز مزید مظاہروں کا عندیہ دیا ہے۔ ظاہرین کا مؤقف ہے کہ صرف تنخواہوں میں اضافہ واپس لینا کافی نہیں، بلکہ سیاستدانوں کو حاصل دیگر غیرضروری مراعات اور استحقاق بھی ختم کیے جائیں۔
یاد رہے چند روز قبل اراکینِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے اعلان کے بعد عوامی غصہ عروج پر پہنچ گیا تھا۔ دارالحکومت جکارتہ میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہوا، جو اس وقت شدت اختیار کر گیا جب پولیس کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹرسائیکل سوار ہلاک ہو گیا۔مشتعل مظاہرین نے سیاسی رہنماؤں کے گھروں اور ریاستی عمارتوں پر دھاوا بول دیا اور پارلیمنٹ سمیت کئی اداروں کی عمارتوں کو آگ لگا دی۔ اس صورتحال نے سرمایہ کاروں میں بے چینی پیدا کر دی اور معاشی عدم استحکام کے خدشات بڑھنے لگے۔لوٹ مار کے متعدد واقعات بھی پیش آئے، جن میں وزیر خزانہ **سری مولیانی اندراواتی** کے گھر پر حملہ شامل ہے، تاہم خوش قسمتی سے وہ اس وقت گھر پر موجود نہیں تھیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔