اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے کیس میں انسدادِ دہشتگردی عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو دوبارہ طلب کر لیا جبکہ 60 افراد کے خلاف باقاعدہ اشتہاری کارروائی کا آغاز ہو گیا ہے۔
اسلام آباد کی انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے 4 اکتوبر کے احتجاج کے مقدمے کی سماعت کی۔ عدالت میں پیشی کے دوران نامزد 82 ملزمان میں سے صرف 8 افراد موجود تھے، باقی ملزمان کی غیر حاضری پر دوبارہ سمن جاری کرنے کا حکم دیا گیا۔
یاد رہے کہ اس مقدمے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تین بہنیں بھی شامل ہیں۔ عدالت نے پیش ہونے والے ملزمان کی حاضری لگانے کے بعد مزید کارروائی ملتوی کر دی۔۔
یہ خبر بھی پڑھیں
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں غیر قانونی اور آئینی ہیں، بیرسٹر گوہر
یہ مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا تھا، جبکہ ایک اور مقدمہ تھانہ سنگجانی میں بھی قائم ہے، جس میں عدالت نے 60 ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس کیس میں سابق سینیٹر اعظم سواتی عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ باقی ملزمان کی غیر حاضری پر سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔
ادھر بانی پی ٹی آئی اور دیگر رہنماؤں کے خلاف آزادی مارچ کیس کی سماعت بھی ہوئی، لیکن وزارتِ قانون کو لکھے گئے خط کا جواب نہ آنے پر عدالت نے اس کیس کی کارروائی 17 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ اس دوران پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی طرف سے وکلا سردار محمد مصروف خان، آمنہ علی، زاہد بشیر ڈار اور مرتضیٰ طوری پیش ہوئے۔