31
اردو رلڈ کینیڈا (ویب نیوز ) دبئی ڈیٹا اینڈ اسٹیٹسٹکس اسٹیبلشمنٹ کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق دبئی کی آبادی پہلی بار چار ملین (40 لاکھ) سے تجاوز کر گئی ہے، جو شہر کی ترقی اور تیز رفتار معاشی سرگرمیوں کی عکاسی کرتی ہے۔
ادارے کے مطابق 1975 میں دبئی کی آبادی صرف 1 لاکھ 87 ہزار نفوس پر مشتمل تھی۔ بعدازاں معاشی ترقی، تجارتی مواقع اور انفراسٹرکچر کے پھیلاؤ نے شہر کو دنیا بھر کے سرمایہ کاروں اور پیشہ ور افراد کے لیے پرکشش مرکز بنا دیا۔
2011 میں دبئی کی آبادی 20 لاکھ تک پہنچی
2025 میں یہ تعداد 40 لاکھ ہوگئی، موجودہ شرح نمو برقرار رہی تو تخمینہ ہے کہ 2032 میں 50 لاکھ اور 2039 میں 60 لاکھ کی حد عبور کر لے گی
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دبئی عالمی سطح پر سرمایہ کاروں، ماہر پیشہ ور افراد، ملینرز اور بلینرز کی اولین ترجیح بن چکا ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی:
رہائش، تعلیم اور صحت کی مانگ میں اضافہ کرے گی عوامی ٹرانسپورٹ کے انفراسٹرکچر کو وسعت دینے کی ضرورت بڑھائے گی
مہنگائی کے دباؤ اور ٹریفک جا جیسے مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں
ماہرین کے مطابق دبئی میٹرو کی بلو لائن سمیت جدید ٹرانسپورٹ سسٹمز اور نئے رہائشی و تجارتی منصوبے مستقبل میں بڑھتی ہوئی آبادی کے دباؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
عالمی شہر کے طور پر دبئی
دبئی کی تیز رفتار ترقی اور کثیر الثقافتی ماحول نہ صرف مشرقِ وسطیٰ بلکہ دنیا بھر کے افراد کو یہاں رہائش اختیار کرنے پر مائل کرتا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ شرح نمو برقرار رہی تو دبئی خطے کے بڑے شہروں میں اقتصادی سرگرمیوں کا محور بن سکتا ہے۔