اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانوی دارالحکومت کی شاہراہیں فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے نعروں سے گونج اٹھیں۔
ہزاروں مظاہرین نے مرکزی سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے پارلیمنٹ اسکوائر تک ریلی نکالی اور عالمی برادری، خصوصاً برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت بند کرے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے آواز بلند کرے۔
شرکا نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور مسلسل نعرے بازی کر کے غزہ کے معصوم شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کی۔برطانوی پولیس نے احتجاج کے دوران متعدد افراد کو حراست میں لے لیا جن میں پیلستائن ایکشن آرگنائزیشن کے کارکن بھی شامل ہیں۔ یہ تنظیم برطانیہ میں تقریباً دو ماہ قبل انسدادِ دہشت گردی قوانین کے تحت کالعدم قرار دی گئی تھی۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی حملے بدستور جاری ہیں۔ صبح سے اب تک مزید 20 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ قحط اور بھوک کے باعث گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 افراد دم توڑ گئے۔بین الاقوامی تنظیم سیو دی چلڈرن کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 23 مہینوں میں ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ شہید ہوا ہے۔ غزہ حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 20 ہزار بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں ایک ہزار شیر خوار اور بڑی تعداد نوزائیدہ بچوں کی ہے جو جنگ کے دوران پیدا ہو کر حملوں کی زد میں آ گئے۔