14
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال اور اسرائیلی شہریوں کی حراست کے معاملے پر حماس کو براہِ راست تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں کی فوری رہائی ناگزیر ہے، بصورتِ دیگر نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔
ٹرمپ کے مطابق اسرائیل مذاکرات کی شرائط تسلیم کر چکا ہے، اب حماس کو بھی اسی رویے کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا: "یہ میرا آخری پیغام ہے، اس کے بعد مزید کوئی انتباہ جاری نہیں کیا جائے گا۔”امریکی صدر نے کہا کہ عالمی برادری مغویوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کی خواہاں ہے۔ ان کے مطابق حماس کے قبضے میں تقریباً 20 افراد زندہ جبکہ 38 کے قریب لاشیں موجود ہیں۔ ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ غزہ کے معاملے پر جلد کسی سمجھوتے تک پہنچنے کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا دنیا میں متعدد تنازعات ختم کرانے میں کامیاب ہوا ہے اور سات ایسے تنازعے روکے گئے جنہیں ناممکن سمجھا جاتا تھا۔ "تمام فریقین اب سکون سے رہ رہے ہیں اور یہی ہماری پالیسی کا ہدف ہے۔”ٹرمپ نے روس اور یوکرین کی جنگ پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ جلد روسی صدر سے رابطہ کریں گے۔ ان کے مطابق ہر ہفتے ہزاروں جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور اس صورتحال پر خاموش رہنا ممکن نہیں۔ صدر نے جنوبی کوریا کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو مثالی قرار دیا۔دوسری جانب حماس کے ترجمان نے کہا کہ ثالثی کے ذریعے امریکا کی کچھ تجاویز موصول ہوئی ہیں اور تنظیم جنگ بندی کے امکانات پر غور کر رہی ہے۔ ترجمان کے مطابق مذاکراتی عمل میں پیش رفت کے لیے فریقین کی نیت اور عملی اقدامات اہم ہوں گے۔