24
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) چاند کو دیکھنا انسان کے لیے ہمیشہ ایک پراسرار اور دلکش تجربہ رہا ہے۔
فلکیات کے ماہرین کے مطابق بعض اوقات چاند عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ بڑا، زیادہ روشن اور سرخی مائل دکھائی دیتا ہے۔ اس مظہر کو عام طور پر سپر بلڈ مون کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ہی وقت میں دو فلکیاتی واقعات کا امتزاج ہے:
1. سپر مون: – جب چاند زمین کے قریب ترین فاصلے پر ہوتا ہے۔
2. بلڈ مون: – جب چاند مکمل چاند گرہن کے دوران سرخی مائل رنگ اختیار کر لیتا ہے۔
سپر بلڈ مون کیسے بنتا ہے؟
1. زمین، چاند اور سورج کی سیدھ
سپر بلڈ مون اس وقت بنتا ہے جب زمین سورج اور چاند کے درمیان اس طرح آجاتی ہے کہ سورج کی روشنی براہِ راست چاند تک نہیں پہنچ پاتی۔
2. زمین کا سایہ
سورج کی روشنی زمین سے گزر کر چاند پر پڑتی ہے، لیکن یہ روشنی زمین کے ماحول (atmosphere) سے گزرتے ہوئے فلٹر ہو جاتی ہے۔
3. سرخی مائل روشنی
زمین کے ماحول میں موجود گرد و غبار اور مالیکیولز سورج کی نیلی روشنی کو جذب (absorb) کر لیتے ہیں جبکہ سرخ اور نارنجی روشنی کو چاند کی طرف موڑ دیتے ہیں، یوں چاند سرخی مائل یا نارنجی دکھائی دیتا ہے۔
4. سپر مون اثر:
جب یہ گرہن اس وقت لگے جب چاند زمین کے سب سے قریب (perigee) ہو، تو چاند ہمیں عام سے 14–15٪ بڑا اور تقریباً 30٪ زیادہ روشن نظر آتا ہے۔ دونوں مظاہر کے بیک وقت ظاہر ہونے سے سپر بلڈ مون بنتا ہے۔
فلکیاتی اور سائنسی اہمیت
سپر بلڈ مون کے دوران سائنس دان زمین کے ماحول اور سورج کی روشنی کے ریفریکشن پر تحقیق کرتے ہیں۔
ثقافتی اہمیت
دنیا کے مختلف خطوں میں اس موقع پر روایتی تقریبات، دعا یا تہوار منائے جاتے ہیں۔
سائنسی آگاہی:
یہ مظاہر فلکیات سے شغف رکھنے والوں کے لیے آسمانی مظاہر کو سمجھنے اور خلا کے بارے میں مزید جاننے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
فوائدکیا ہیں
1.فلکیاتی مشاہدہ:
عام لوگوں اور فلکیاتی اداروں کو بغیر کسی مہنگے آلات کے ایک شاندار مظاہر دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
2. تعلیمی اہمیت:
طلبہ اور محققین کے لیے خلا اور فلکیات کی عملی تفہیم میں اضافہ ہوتا ہے۔
3. سیاحت اور معیشت
سپر بلڈ مون جیسے نایاب مظاہر سیاحتی مقامات پر عوامی اجتماعات اور فلکیاتی میلے کا باعث بن سکتے ہیں۔
4. ثقافتی پہلو:
کئی ثقافتوں میں یہ مظاہر تخلیقی تحریر، فوٹوگرافی اور آرٹ کے لیے تحریک فراہم کرتے ہیں۔
نقصانات یا خدشات
1. توہم پرستی:
بعض معاشروں میں ایسے مظاہر کو منحوس سمجھا جاتا ہے، جس سے بلاوجہ خوف اور افواہیں پھیل سکتی ہیں۔
2. غلط سائنسی دعوے
بعض اوقات افواہیں یا جعلی خبریں کہتی ہیں کہ سپر بلڈ مون قدرتی آفات کی علامت ہے، جس کا سائنسی طور پر کوئی ثبوت نہیں۔
3. روشنی اور بصری اثرات
حساس آنکھوں والے افراد یا فوٹوگرافرز کو زیادہ روشنی اور کم یا زیادہ ایکسپوژر کے مسائل پیش آ سکتے ہیں۔
4. سیلاب و زلزلے کی قیاس آرائیاں
چونکہ سپر مون کے دوران چاند زمین کے قریب ہوتا ہے، اس لیے جزر و مد (tides) معمول سے قدرے زیادہ ہو سکتی ہیں۔ لیکن یہ اثرات معمولی ہوتے ہیں اور زمین پر بڑی آفات کا سبب نہیں بنتے۔
مشاہدے کے لیے رہنما اصول
مقام کا انتخاب:
صاف موسم اور کم روشنی والے علاقے کا انتخاب کریں تاکہ چاند صاف نظر آئے۔
دوربین اور کیمرہ:
شوقیہ فلکیات دانوں کے لیے باینوکیولر یا ٹیلی اسکوپ مددگار ہو سکتی ہے۔
وقت کا تعین
فلکیاتی کیلنڈر یا اسپیس ایجنسیز کے اعلانات سے گرہن کا وقت معلوم کریں۔
سپر بلڈ مون ایک دلکش مگر نایاب فلکیاتی مظہر ہے جو زمین کے ماحول، سورج کی روشنی اور چاند کے مقام کے امتزاج سے وجود میں آتا ہے۔ سائنسی طور پر یہ مظاہر کسی خطرے کی علامت نہیں بلکہ کائنات کی خوبصورتی اور قوانینِ فلک کا عملی مظاہرہ ہے۔ اس موقع کو خوف یا توہم کے بجائے علم و تحقیق اور کائناتی حسن کے لطف کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔