اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)اوٹاوا کے سٹی اسٹاف کا کہنا ہے کہ شہر کی اربن ٹری کینوپی یعنی درختوں کی چھتری اگلے کچھ سالوں میں جمی رہ سکتی ہے یا مزید کم ہو سکتی ہے اس سے پہلے کہ یہ بڑھ کر 40 فیصد کے ہدف تک پہنچے
2017 سے 2022 کے درمیان اربن ٹری کینوپی 21.5 فیصد سے گھٹ کر 20.6 فیصد رہ گئی ہے تاہم حکام کے مطابق یہ کمی مطالعے کی ممکنہ غلطی کے اندر بھی آ سکتی ہے البتہ مجموعی طور پر پورے شہر میں درختوں کی شرح 34 فیصد سے بڑھ کر 36 فیصد تک پہنچی ہے
سب سے زیادہ کمی مضافاتی علاقوں میں ہوئی جہاں نئی تعمیرات کے لیے زمین صاف کی گئی ان میں اسٹیٹس ول ریورسائیڈ ساؤتھ فِنڈلے کریک اور بارہیون ویسٹ شامل ہیں
سٹی اسٹاف کے مطابق نئے درخت اگنے میں برسوں لگتے ہیں اس لیے پرانے درختوں کو بچانا فوری طور پر سب سے زیادہ فائدہ مند ہے اگر درخت کاٹنا ناگزیر ہو تو نئی شجرکاری کی کامیابی کے لیے جگہ مٹی کی گہرائی اور معیار کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے
شہر کی نئی پالیسیوں میں درختوں کے لیے جگہ یقینی بنانے کے اقدامات شامل کیے گئے ہیں تاکہ ہاؤسنگ کے منصوبے اور ہریالی ساتھ ساتھ چل سکیں
اوٹاوا نے اپنے ٹری پلانٹنگ اسٹریٹجی کے تحت متعدد اقدامات شروع کیے ہیں جن میں 2025 میں 500 درخت لگانے کا نیا پروگرام جو بڑھا کر ہر سال 1000 تک لے جایا جائے گا پلانٹ یور پلیس پروگرام جس میں شہریوں کو 1200 بڑے پودے دیے جائیں گے ٹری ڈیدی کیشن پروگرام کا توسیع شدہ دائرہ اور کمیونٹی گروپس کے ساتھ پارکوں میں بڑے پیمانے پر درخت لگانا شامل ہے
فی الحال ویسٹ کارلٹن مارچ ریڈو جاک اور کالج وارڈ سب سے زیادہ درختوں والی جگہیں ہیں