اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )بلغراد میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ نے انگلش فٹبال کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کر دیا۔
ٹوٹنہم ہاٹ اسپور کے مدافع جیڈ اسپینس انگلینڈ کی سینئر فٹبال ٹیم کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلمان کھلاڑی بن گئے ہیں۔ سربیا کے خلاف ہونے والے میچ میں اسپینس نے 69ویں منٹ پر چیلسی کے ریس جیمز کی جگہ میدان میں قدم رکھا اور انگلینڈ کے لیے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ یہ لمحہ نہ صرف اسپینس بلکہ برطانیہ کی مسلم کمیونٹی کے لیے بھی ایک تاریخی سنگ میل بن گیا۔میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 25 سالہ اسپینس نے کہاکہ”میں واقعی حیران ہوا کیونکہ مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میں انگلینڈ کی سینئر ٹیم میں شامل ہونے والا پہلا مسلمان ہوں۔ یہ میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے اور میں اسے ہمیشہ یاد رکھوں گا۔”
اسپینس کی شمولیت برطانوی مسلمانوں کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے۔ برطانیہ کی کل آبادی میں مسلمان تقریباً 6 فیصد ہیں، لیکن اس تناسب کے باوجود ان کی نمائندگی فٹبال کے اعلیٰ ترین درجوں میں نہ ہونے کے برابر ہے۔جیڈ اسپینس نے اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز مڈلزبرو کلب سے کیا اور 2022 میں ٹوٹنہم ہاٹ اسپور میں شامل ہوئے۔ ان کی کامیابی نوجوان مسلم فٹبالرز کے لیے نئی راہیں کھول رہی ہے اور انہیں یہ پیغام دے رہی ہے کہ محنت اور لگن کے ذریعے وہ بھی بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت بنا سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپینس کی یہ تاریخی شمولیت انگلش فٹبال میں تنوع اور شمولیت (diversity & inclusion) کو فروغ دینے کی طرف ایک مثبت قدم ہے، جو آنے والے برسوں میں کھیل کے میدان میں مزید تبدیلیاں لا سکتا ہے۔