7
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہاکی کینیڈا کے جنسی ہراسانی مقدمے میں بری ہونے والے پانچ کھلاڑیوں کو نیشنل ہاکی لیگ (NHL) میں واپسی کی اجازت مل گئی ہے۔
این ایچ ایل نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ان کھلاڑیوں کی معطلی 1 دسمبر 2025 کو ختم ہو جائے گی، جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر دوبارہ کھیل میں شامل ہو سکیں گے۔لیگ کے مطابق یہ کھلاڑی 15 اکتوبر سے بطور فری ایجنٹ کسی بھی ٹیم کے ساتھ معاہدہ کر سکتے ہیں، تاہم انہیں میدان میں واپس اترنے کے لیے 1 دسمبر تک انتظار کرنا ہوگا۔یہ پانچ کھلاڑی — مائیکل میک لیوڈ (Michael McLeod)، ڈلن ڈوبے (Dillon Dube)، کیل فوٹ (Cal Foote)، الیکس فورمینٹن (Alex Formenton) اور کارٹر ہارٹ (Carter Hart) — پر جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ مقدمہ رواں سال اپریل میں لندن، اونٹاریو کی عدالت میں شروع ہوا تھا۔مائیکل میک لیوڈ پر ایک اضافی الزام بھی عائد کیا گیا تھا کہ وہ اس جرم میں شریک کار تھے۔ تاہم، دو ماہ تک جاری رہنے والے عدالتی عمل کے بعد 24 جولائی 2025 کو جج نے تمام کھلاڑیوں کو بری کر دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ الزامات ثابت نہیں ہو سکے۔
بری ہونے کے بعد بھی این ایچ ایل نے فوری طور پر ان کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ لیگ نے اعلان کیا تھا کہ وہ جج کے فیصلے اور مقدمے کی تفصیلات کا بغور جائزہ لے گی تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ آیا کھلاڑیوں کا طرزِ عمل لیگ کے ضابطہ اخلاق کے مطابق ہے یا نہیں۔این ایچ ایل نے اس دوران کھلاڑیوں کو معطل رکھا، لیکن اب باضابطہ طور پر ان کی بحالی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ان پانچوں کھلاڑیوں کو "ان ریسٹرکٹڈ فری ایجنٹس” (Unrestricted Free Agents) کا درجہ حاصل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ کسی بھی ٹیم کے ساتھ آزادانہ طور پر معاہدہ کر سکتے ہیں اور انہیں کسی پرانی ٹیم یا لیگ کی رکاوٹ کا سامنا نہیں ہوگا۔ہاکی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگرچہ عدالتی فیصلے کے بعد کھلاڑی قانونی طور پر کلیئر ہیں، لیکن عوامی رائے اور ساکھ کے حوالے سے یہ معاملہ اب بھی حساس ہے۔ کئی ماہرین کے مطابق یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ این ایچ ایل کی ٹیمیں ان کھلاڑیوں کو کس حد تک اپنی صفوں میں شامل کرنے میں دلچسپی دکھاتی ہیں۔
یہ مقدمہ کینیڈین ہاکی کی تاریخ کے سب سے بڑے اسکینڈلز میں شمار کیا گیا۔ واقعہ 2018 ورلڈ جونیئر ہاکی ٹیم سے جڑا ہوا تھا، جب ایک خاتون نے الزام لگایا کہ ٹیم کے متعدد کھلاڑیوں نے اجتماعی طور پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔ بعد ازاں پانچ کھلاڑیوں پر فردِ جرم عائد کی گئی اور انہیں 2025 کے آغاز میں باضابطہ طور پر عدالت میں پیش کیا گیا۔اگرچہ عدالت نے انہیں بری کر دیا ہے، لیکن یہ واقعہ ہاکی کینیڈا اور این ایچ ایل کی ساکھ پر گہرے سوالات چھوڑ گیا۔ اس کیس کے بعد ہاکی کینیڈا کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور حکومتی سطح پر بھی کئی تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔