8
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) نیپال کی سیاست ایک بار پھر ہل کر رہ گئی ہے پارلیمان کو تحلیل کر دیا گیا ہے
ملک کی پہلی خاتون چیف جسٹس سوشیلا کارکی کو عبوری وزیراعظم مقرر کر دیا گیا ہے۔ وہ آئندہ چھ ماہ کے لیے حکومت کی قیادت کریں گی
موجودہ وزیراعظم کو عوامی احتجاج کے باعث استعفیٰ دینا پڑا۔ عوام میں بڑھتے ہوئے کرپشن اسکینڈلز اور سوشل میڈیا پر پابندیوں کے خلاف شدید ردعمل دیکھنے میں آیا، جس کے بعد حکومت اپنا اعتماد کھو بیٹھی۔
ملک میں جاری سیاسی افراتفری کے دوران **فوج نے دارالحکومت کٹھمنڈو کا کنٹرول سنبھال لیا** ہے۔ اطلاعات کے مطابق سابق وزرائے اعظم، کابینہ ارکان، پارلیمان اور عدالتوں کی عمارتوں کو مشتعل ہجوم نے آگ لگا دی۔ اس صورتحال نے ملک کو مکمل سیاسی اور انتظامی بحران میں دھکیل دیا ہے۔
پارلیمان کی تحلیل اور نئی تاریخ کا اعلان
صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عبوری وزیراعظم کی سفارش پر **پارلیمان کو تحلیل کر دیا گیا ہے** اور عام انتخابات کی تاریخ 5 مارچ 2026 مقرر کی گئی ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل ایک ماہ کے لیے عبوری وزیراعظم کی تقرری کا اعلان بھی کیا گیا تھا، تاہم اب قرعہ فال کے ذریعے یہ ذمہ داری سابق خاتون چیف جسٹس کے حصے میں آئی ہے۔
صدر کے ترجمان کرن پوکھریال** نے وضاحت کی کہ عبوری وزیراعظم کی تقرری اور پارلیمان کی تحلیل کے بعد ملک کو نئے انتخابات کی طرف لے جایا جائے گا تاکہ ایک مستحکم حکومت قائم ہوسکے۔