اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)
کینیڈا پوسٹل ورکرز یونین (CUPW)، جو ملک بھر میں 55,000 سے زائد ڈاک ملازمین کی نمائندگی کرتی ہے، نے مطالبہ کیا ہے کہ کینیڈا پوسٹ فوری طور پر مذاکرات کی میز پر واپس آئے اور ایک "منصفانہ اور قابلِ قبول” معاہدے پر متفق ہو۔ بصورت دیگر، یونین نے خبردار کیا ہے کہ وہ مزدور مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے "مزید سخت اقدامات” کرنے پر غور کرے گی۔
یونین کی قومی صدر، جین سمپسن، نے جمعہ کے روز کہاہم پوچھتے ہیں کہ یہ تعطل کب ختم ہوگا؟ کینیڈا پوسٹ کب ٹال مٹول بند کرے گی، ووٹوں کے نتائج کو مانے گی اور مذاکرات شروع کرے گی؟”
انہوں نے مزید کہاہم کینیڈا پوسٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یونین کی مجوزہ پیشکش قبول کرے یا واپس مذاکرات کی میز پر آئے۔
سمپسن نے وفاقی حکومت سے بھی اپیل کی کہ وہ کینیڈا پوسٹ میں ایسے افراد کو مقرر کرے جو یونین کے ساتھ اجتماعی معاہدے پر سنجیدگی سے بات چیت کرنے پر تیار ہوں۔
یہ مذاکرات ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے جاری ہیں۔ سمپسن نے واضح کیا کہ اگر کینیڈا پوسٹ نے تعطل جاری رکھا تو یونین کے پاس مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے سخت اقدامات کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا، تاہم انہوں نے ان اقدامات کی تفصیل نہیں بتائی۔
مئی میں کینیڈا پوسٹ نے اپنے صارفین کو متنبہ کیا تھا کہ میل میں تاخیر ہو سکتی ہے کیونکہ یونین نے اپنے ارکان کو اوور ٹائم کام کرنے سے روک دیا تھا۔ سمپسن نے کہا کہ پیر سے یونین اپنی حکمتِ عملی بدل رہی ہے اور اوور ٹائم بین کے بجائے اب "فلائر بین” نافذ کیا جائے گا، جس کا مطلب ہے کہ ڈاکیے تجارتی اشتہارات اور پروموشنل فلائرز میل کے ساتھ تقسیم نہیں کریں گے۔
یونین کا کہنا ہے کہ میل کیریئرز کو فلائرز کی تقسیم کا مناسب معاوضہ نہیں دیا جا رہا، اور سمپسن کے مطابق یہ مسئلہ نہ صرف مالی ہے بلکہ ملازمین کی صحت اور حفاظت سے بھی جڑا ہوا ہے، کیونکہ بعض فلائرز بھاری اور بڑے سائز کے ہوتے ہیں جو ڈاکیوں کے کام اور زندگی کے توازن پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔
کینیڈا پوسٹ نے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہزاروں کاروبار متاثر ہوں گے جو اپنے گاہکوں تک آفرز اور معلومات پہنچانے کے لیے فلائرز کا سہارا لیتے ہیں۔
تنخواہوں پر تنازعہ
یونین نے پچھلے ماہ کینیڈا پوسٹ کو ایک نئی پیشکش دی جس میں اجرتوں میں نمایاں اضافہ، ویک اینڈ ڈیلیوری کی سہولت اور جز وقتی ملازمین کے اضافے کی تجویز شامل تھی۔ اس پیشکش میں پہلے سال 9 فیصد، دوسرے سال 4 فیصد اور تیسرے اور چوتھے سال 3-3 فیصد سالانہ اضافہ شامل ہے۔
یہ 19 فیصد اضافہ اس 13 فیصد اضافے سے زیادہ ہے جو کینیڈا پوسٹ نے مئی میں تجویز کیا تھا اور جسے اگست میں یونین نے ووٹنگ کے ذریعے مسترد کر دیا تھا۔
سمپسن کے مطابق کینیڈا پوسٹ مذاکرات کی میز چھوڑ کر اس امید میں بیٹھی ہے کہ وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔
کینیڈا پوسٹ نے جمعہ کو اپنے بیان میں کہا کہ دونوں فریقوں کے مؤقف میں اب بھی "خاصا فرق” موجود ہے اور یونین نے بیشتر معاملات پر اپنے مؤقف کو یا تو برقرار رکھا ہے یا مزید سخت کر لیا ہے۔ کمپنی نے کہا:
"ہم CUPW پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایسی عملی تجاویز لے کر آئے جو موجودہ حالات کو مدنظر رکھتی ہوں اور ہمیں حل کے قریب لے جا سکیں۔۔