6
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) — کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی کی حکومت نے موسمِ گرما کے بعد عوامی مقبولیت میں نمایاں اضافہ حاصل کیا ہے۔
نئی ایپسوس سروے کے مطابق، لبرل حکومت کی منظوری کی شرح 58 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو تقریباً دس سال میں کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی شرح ہے۔
عوامی تاثر اور اپوزیشن کا ردعل
اپوزیشن لیڈر پیئر پوئیلیور نے حکومت کی گرمیوں کی کارکردگی کو طنزیہ طور پر "سین فیلڈ سمر” کہا — یعنی "کچھ نہ کرنے کا موسم”۔ مگر سروے سے ظاہر ہوا کہ عوام نے حکومت کو مثبت نظر سے دیکھا اور اس دوران منظوری کی شرح میں 10 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
عمر کے لحاظ سے مقبولیت
18 سے 34 سال کی عمر والے افراد میں منظوری کی شرح: 63 فیصد
55 سال یا اس سے زیادہ عمر والوں میں منظوری کی شرح: 59 فیصد
چیلنجز اور کمزوریاں
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ کارنی حکومت فی الحال مقبول ہے، لیکن اس کے سامنے اہم چیلنجز موجود ہیں:
مہنگائی اور زندگی کی لاگت
رہائش کی استطاعت (Housing affordability)
معیشت اور ملازمتوں کی غیر یقینی صورتحال
سروے میں ہر تیسرے شخص نے کہا کہ حکومت "زندگی گزارنے کی لاگت کم کرنے” میں ناکام رہی ہے۔ سیاسی منظرنامہ
ایپسوس کے مطابق، اگر ابھی انتخابات ہوںتو؟
43 فیصد ووٹرز لبرلز کو ووٹ دیتے (پہلے 44 فیصد)
39 فیصد کنزرویٹو کے ساتھ (پہلے 41 فیصد)
7 فیصد این ڈی پی کے ساتھ (پہلے تقریباً 6 فیصد)
کیوبیک میں لبرلز 41 فیصد ، بلاک کیوبیکوا: 32 فیصد، کنزرویٹو 23 فیصد ، این ڈی پی1 فیصد ،
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی تک عوام کو کارنی حکومت پر "خریدار کا پچھتاوا” (Buyer’s remorse) محسوس نہیں ہو رہا، خاص طور پر وہ لوگ جنہوں نے اسے امریکا کے ساتھ تجارتی مسائل پر بھروسے کی بنیاد پر ووٹ دیا تھا۔ مگر اصل امتحان اب معیشت اور مہنگائی کے مسائل پر ہوگا، جہاں عوام حکومت سے فوری اور عملی نتائج چاہتے ہیں۔