اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ایک عدالتی حقوق کے گروپ نے حال ہی میں رابرٹ لیکی کی کیوبک سپیریئر کورٹ میں تقرری کی شدید مذمت کی ہے اور اسے غیر قانونی اور آئینی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
یہ گروپ، جس کا نام Droits collectifs Québec ہے، کہتا ہے کہ لیکی وہ بنیادی اہلیتیں پوری نہیں کرتے جو اس عہدے کے لیے درکار ہیں۔
وفاقی قانون کے تحت، کسی بھی شخص کو سپیریئر کورٹ کے جج بننے کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنے صوبے کی بار ایسوسی ایشن کا رکن کم از کم 10 سال رہا ہو۔
لیکی، جو کہ میک گل یونیورسٹی کے فیکلٹی آف لا کے سابق ڈین رہ چکے ہیں، اس وقت تک کیوبک بار کے صرف سات سال کے رکن تھے، اور یہی مدت ان کی جنوری میں کی گئی تقرری کی تاریخ کے مطابق ہے، جیسا کہ Droits collectifs Québec نے دعویٰ کیا۔
گروپ نے کیوبک سپیریئر کورٹ میں ایک موشن دائر کی ہے تاکہ لیکی کی تقرری کو چیلنج کیا جا سکے اور اس کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا جا سکے۔
اس معاملے پر کینیڈا کی وزارت انصاف سے تبصرہ لینے کی کوشش کی گئی، لیکن وہ فوری طور پر جواب دینے سے قاصر رہے۔
Droits collectifs Québec کا موقف ہے کہ اس طرح کی تقرری نہ صرف قانونی تقاضوں کے منافی ہے بلکہ عدلیہ کی شفافیت اور عوام کے اعتماد کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ گروپ کے مطابق، سپیریئر کورٹ کے جج کا عہدہ ایک انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس میں تقرری کے معیار اور اہلیت کی سختی سے پاسداری ہونی چاہیے۔
یہ معاملہ اب عدالتی سطح پر زیرِ سماعت ہے اور اس کے نتیجے کا اثر نہ صرف جج لیکی کی تقرری پر بلکہ کیوبک میں عدلیہ کے نظام کی شفافیت اور قانونی اصولوں کے نفاذ پر بھی پڑ سکتا ہے۔