مالی بحران شدید ہوگیا،بی سی حکومت پر اخراجات محدود کرنے اور قرض کم کرنے کا دباؤ

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)برٹش کولمبیا کے تخمینے کے مطابق 2025-2026 کے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں صوبے کا خسارہ تقریباً 11.6 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے، جس کی بڑی وجہ کاربن ٹیکس کا خاتمہ اور "عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال” بتائی جا رہی ہے۔

وزیر خزانہ برینڈا بیلی نے مزید کہا کہ اگلے تین سالوں تک خسارہ پہلے سے زیادہ رہنے کا امکان ہے کیونکہ صوبائی معیشت کی ترقی کی شرح بھی کم ہو گئی ہے۔ بی سی کا قرض اگلے دو مالی سالوں میں تقریباً 60 ارب ڈالر بڑھنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

بیلی کی مالیاتی اپ ڈیٹ کے مطابق 2025 میں صوبے کی جی ڈی پی کی شرح نمو کو 1.8 فیصد سے کم کرکے 1.5 فیصد اور 2026 کے لیے 1.9 فیصد سے کم کرکے 1.3 فیصد کر دیا گیا ہے۔ موجودہ پیش گوئی کے مطابق خسارہ سرکاری تخمینے کے مقابلے میں تقریباً 70 کروڑ ڈالر زیادہ ہے۔

اگلے دو مالی سالوں میں ہر سال خسارہ مزید تقریباً 2.5 ارب ڈالر بڑھنے کا امکان ہے، جس سے 2026-2027 میں خسارہ 12.6 ارب ڈالر اور 2027-2028 میں 12.3 ارب ڈالر ہونے کی توقع ہے۔ صوبائی قرض 2027-2028 تک 212 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گا جو اس مالی سال کے 155 ارب ڈالر کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔

بیلی نے کہا کہ مایوس کن اعداد و شمار کے باوجود بی سی کی معیشت مستحکم ہے اور عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔

حکومت پر بڑھتے قرض پر تنقید

کینیڈین فیڈریشن آف انڈیپنڈنٹ بزنس (CFIB) نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اخراجات میں نظم و ضبط دکھائے اور غیر ضروری اخراجات کو محدود کرے۔

CFIB کے ڈائریکٹر آف لیجسلیٹو افیئرز، رائن مٹن نے کہا2017 سے اب تک عوامی شعبے کے ملازمین کی تعداد میں 2 لاکھ 10 ہزار کا اضافہ ہوا ہے اور انتظامی اخراجات اس سے بھی زیادہ رفتار سے بڑھے ہیں۔ کاروباروں پر مزید ٹیکس اور فیسوں کا بوجھ ڈال کر خسارہ پورا نہیں کیا جا سکتا۔

گریٹر وینکوور بورڈ آف ٹریڈ نے بھی مالیاتی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ صوبے کی مالیات کے غیر پائیدار راستے پر ہونے کی تصدیق ہے۔
وی پی ڈیوڈ وان ہیمن نے کہاقرض پر مبنی اخراجات اور مسلسل خسارے ان خدمات میں سرمایہ کاری کی گنجائش کم کرتے ہیں جن پر برٹش کولمبیائی عوام انحصار کرتے ہیں۔ ہمیں واضح اور شفاف منصوبے کی ضرورت ہے تاکہ مالیات کو درست سمت پر ڈالا جا سکے اور نجی شعبے کی ترقی کے لیے بہتر ماحول بنایا جا سکے۔”

کینیڈین ٹیکس پیئرز فیڈریشن (CTF) نے بڑھتے قرض پر سود کی ادائیگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کو اس سال 5.2 ارب ڈالر سود میں ادا کرنے پڑیں گے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔
CTF کی ترجمان کرس سمز نے کہا کہ یہ رقم اتنی ہے کہ اس سے پانچ نئے اسپتال تعمیر کیے جا سکتے ہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔